سرینگر میں سکھوں نے سپندر کور کی میت کو سول سیکریٹریٹ کے سامنے رکھ کر احتجاجی دھرنا دیا۔ عدم تحفظ کے شکار یہ لوگ انتظامیہ سے انصاف اور سیکورٹی کا مطالبہ کر رہے تھے۔
پولیس اور ایل جی منوج سنہا نے یقین دلایا ہے کہ قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا لیکن سکھ کہتے ہیں کہ وادی کی مسلم آبادی ہی ان کو تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔
جموں و کشمیر میں سکھوں کی آبادی تقریبا تین لاکھ ہے، جس میں بیشتر وادی کے باشندے ہیں۔
سکھوں کا کہنا ہے کہ وہ خوف زدہ ہیں۔ ان حالات میں مسلم آبادی کو سامنے آکر ان کا ساتھ دینا چاہئے۔ جب تک ان کی حفاظت کو یقینی نہیں بنایا جائے گا وہ دفاتر نہیں جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: موجودہ حالات کےلیے حکومت ذمہ دار، ایل جی استعفیٰ دیں: پی ڈی پی
وہیں سیاسی جماعتیں بی جے پی کو موجودہ صورتحال کی ذمہ دار ٹھہرا رہی ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ وادی میں عام لوگوں کی حفاظت کی ذمہ داری حکمرانوں کی ہے۔
پولیس کے مطابق رواں برس 28 عام شہریوں کی ہلاکت ہوئی ہے، جن میں سات افراد غیر مسلم ہیں۔