ETV Bharat / state

وزرا کی کھیپ کشمیر میں کیا کررہی ہے؟ - مرکزی حکومت

مرکزی وزراء کی 36 رکنی ٹیم عوامی رابطہ مہم کے تحت 18 سے 25 جنوری تک جموں و کشمیر کا دورے پر ہے۔وزراء کی یہ ٹیم جموں کے 51 علاقوں کا دورہ کر رہی ہے جبکہ وادی کشمیر میں یہ ٹیم محض 8 علاقوں میں جائے گی۔

وزرا کی کھیپ کشمیر میں کیا کررہی ہے؟
وزرا کی کھیپ کشمیر میں کیا کررہی ہے؟
author img

By

Published : Jan 21, 2020, 1:16 PM IST

Updated : Feb 17, 2020, 8:46 PM IST

مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد مرکزی وزراء کا یہ پہلا دورہ ہے۔ مرکزی حکومت کے مطابق اس دورے کا مقصد عوام کو دفعہ 370 کی منسوخی کے فوائد سے واقف کرانا ہے۔

حکام کے مطابق مواصلات، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر روی شنکر پرساد، مرکزی وزیر برائے انسانی وسائل اور ترقی رمیش پوکریال، اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی ، وزیر مملکت برائے دفاع شریپڈ نائک اور وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی 8 سرکاری اور عوامی پروگرامز میں شرکت کریں گے۔

اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی
اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی



منگل کو مرکزی وزیر مختار عباس نقوی سرینگر کے مضافات میں واقع فقیر گجری علاقے کا دورہ کریں گے اور دارا علاقے میں ایک ہائی اسکول کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اس کے علاوہ ہارون کے سربند علاقے میں ایک پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔

وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی
وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی

جی کشن ریڈی بدھ سے دو روزہ دورے پر وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع جائیں گے۔ جمعہ کو وہ پولیس ٹریننگ کالج گاندربل میں ایک تقریب کی صدارت کریں گے۔

انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر روی شنکر پرساد
انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر روی شنکر پرساد

روی شنکر پرساد جمعرات کو کشمیر جائیں گے اور اپنے دو روزہ دورے کے دوران ضلع بارہمولہ کے ڈاک بنگلہ میں ایک تقریب میں شرکت کریں گے اور وہاں اسپورٹس کمپلیکس کا افتتاح کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ ایک عوامی اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔

وزیر مملکت برائے دفاع شریپڈ نائک
وزیر مملکت برائے دفاع شریپڈ نائک

وزیر مملکت برائے دفاع شریپڈ نائک جمعرات کو ایس کے آئی سی سی سرینگر میں ایک تقریب میں شریک ہوں گے۔ مرکزی وزیر برائے انسانی وسائل اور ترقی رمیش پوکریال جمعہ کے روز شہر سرینگر میں ایک جلسہ عام میں شرکت کریں گے۔
مرکزی حکومت کے مطابق اس دورے کا مقصد عوام کو دفعہ 370 کی منسوخی کے فوائد سے واقف کرانا ہے۔ اس کے علاوہ لوگوں کو فائدہ پہنچانے والی مختلف مرکزی اسکیمز کے بارے میں زمینی سطح پر آگاہ کیا جائے گا۔

مرکزی وزیر برائے انسانی وسائل اور ترقی رمیش پوکریال
مرکزی وزیر برائے انسانی وسائل اور ترقی رمیش پوکریال


بی جے پی کے ریاستی ترجمان الطاف ٹھاکر کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ 70 برسوں میں یہ پہلی بار مرکزی وزراء عام لوگوں کی پریشانیوں کے حل کے لیے دور دراز علاقوں کا دورہ کررہے ہیں۔

بی جے پی کے ریاستی ترجمان الطاف ٹھاکر کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ 70 برسوں میں پہلی بار مرکزی وزراء عام لوگوں کی پریشانیوں کے حل کے لیے دور دراز علاقوں کا دورہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کی وجہ سے ہی ایسا ممکن ہوسکا اور جموں و کشمیر کے عوام تمام مرکزی اسکیمز سے مستفید ہونگے۔

ادھر اپوزیشن جماعتوں کے سیاسی لیڈران مرکزی وزراء کے اس دورے پر سخت نکتہ چینی کر رہے ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے حکومت اپنے وزراء کو جموں و کشمیر کے دورے پر بھیج رہی ہے۔

کانگریس کے سینیئر رہنما منی شنکر ائیر نے کہا کہ 'ان بزدلوں کی طرف دیکھو۔ 36 وزراء میں سے صرف 5 وزراء کشمیر جا رہے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'کشمیر میں کن سے بات کرنے جا رہے ہیں؟ سابق وزراء ئے اعلیٰ سے؟ ان سے بات چیت نہیں کریں گے، وہ جیل میں بند ہیں، فاروق عبداللہ جیل میں ہے۔ عمر عبداللہ جیل میں ہے۔ محبوبہ مفتی جیل میں ہے۔ وہاں جا کر کس سے بات کریں گے۔ یہ لوگ دھوکہ باز ہیں، یہ عوام کے نمائندے نہیں ہیں، اگر یہ نمائندے ہوتے تو بہت پہلے ہی منتخب ہوئے ہوتے'۔


جموں و کشمیر کانگریس کے صدر غلام احمد میر نے کہا نئے ترقیاتی پروجیٹکس کو لانے کے بجائے مرکزی وزراء پرانے پروجیکٹس کا افتتاح کر رہے ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے رہنما اور اننت ناگ سے رکن پارلیمنٹ حسنین مسعودی نے کہا کہ 'بی جے پی حکومت یہ تاثر دینا چاہتی ہے کہ جموں و کشمیر میں ترقیاتی پروجیکٹس شروع ہو چکے ہیں جو کہ بالکل غلط ہے'۔
پی ڈی پی نے بھی وزراء کے اس دورے پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ' جموں و کشمیر دیگر ان ریاستوں سے بہتر ترقی پذیر ہےجہاں ایک دہائی سے زائد عرصے سے بی جے پی برسر اقتدار ہے۔ وہ جموں وکشمیر میں کوئی بڑے پروجیکٹس شروع کرنے نہیں جا رہے ہیں بلکہ پرانے پروجیکٹس کا افتتاح کر رہے ہیں'۔

مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد مرکزی وزراء کا یہ پہلا دورہ ہے۔ مرکزی حکومت کے مطابق اس دورے کا مقصد عوام کو دفعہ 370 کی منسوخی کے فوائد سے واقف کرانا ہے۔

حکام کے مطابق مواصلات، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر روی شنکر پرساد، مرکزی وزیر برائے انسانی وسائل اور ترقی رمیش پوکریال، اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی ، وزیر مملکت برائے دفاع شریپڈ نائک اور وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی 8 سرکاری اور عوامی پروگرامز میں شرکت کریں گے۔

اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی
اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی



منگل کو مرکزی وزیر مختار عباس نقوی سرینگر کے مضافات میں واقع فقیر گجری علاقے کا دورہ کریں گے اور دارا علاقے میں ایک ہائی اسکول کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اس کے علاوہ ہارون کے سربند علاقے میں ایک پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔

وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی
وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی

جی کشن ریڈی بدھ سے دو روزہ دورے پر وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع جائیں گے۔ جمعہ کو وہ پولیس ٹریننگ کالج گاندربل میں ایک تقریب کی صدارت کریں گے۔

انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر روی شنکر پرساد
انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر روی شنکر پرساد

روی شنکر پرساد جمعرات کو کشمیر جائیں گے اور اپنے دو روزہ دورے کے دوران ضلع بارہمولہ کے ڈاک بنگلہ میں ایک تقریب میں شرکت کریں گے اور وہاں اسپورٹس کمپلیکس کا افتتاح کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ ایک عوامی اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔

وزیر مملکت برائے دفاع شریپڈ نائک
وزیر مملکت برائے دفاع شریپڈ نائک

وزیر مملکت برائے دفاع شریپڈ نائک جمعرات کو ایس کے آئی سی سی سرینگر میں ایک تقریب میں شریک ہوں گے۔ مرکزی وزیر برائے انسانی وسائل اور ترقی رمیش پوکریال جمعہ کے روز شہر سرینگر میں ایک جلسہ عام میں شرکت کریں گے۔
مرکزی حکومت کے مطابق اس دورے کا مقصد عوام کو دفعہ 370 کی منسوخی کے فوائد سے واقف کرانا ہے۔ اس کے علاوہ لوگوں کو فائدہ پہنچانے والی مختلف مرکزی اسکیمز کے بارے میں زمینی سطح پر آگاہ کیا جائے گا۔

مرکزی وزیر برائے انسانی وسائل اور ترقی رمیش پوکریال
مرکزی وزیر برائے انسانی وسائل اور ترقی رمیش پوکریال


بی جے پی کے ریاستی ترجمان الطاف ٹھاکر کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ 70 برسوں میں یہ پہلی بار مرکزی وزراء عام لوگوں کی پریشانیوں کے حل کے لیے دور دراز علاقوں کا دورہ کررہے ہیں۔

بی جے پی کے ریاستی ترجمان الطاف ٹھاکر کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ 70 برسوں میں پہلی بار مرکزی وزراء عام لوگوں کی پریشانیوں کے حل کے لیے دور دراز علاقوں کا دورہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کی وجہ سے ہی ایسا ممکن ہوسکا اور جموں و کشمیر کے عوام تمام مرکزی اسکیمز سے مستفید ہونگے۔

ادھر اپوزیشن جماعتوں کے سیاسی لیڈران مرکزی وزراء کے اس دورے پر سخت نکتہ چینی کر رہے ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے حکومت اپنے وزراء کو جموں و کشمیر کے دورے پر بھیج رہی ہے۔

کانگریس کے سینیئر رہنما منی شنکر ائیر نے کہا کہ 'ان بزدلوں کی طرف دیکھو۔ 36 وزراء میں سے صرف 5 وزراء کشمیر جا رہے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'کشمیر میں کن سے بات کرنے جا رہے ہیں؟ سابق وزراء ئے اعلیٰ سے؟ ان سے بات چیت نہیں کریں گے، وہ جیل میں بند ہیں، فاروق عبداللہ جیل میں ہے۔ عمر عبداللہ جیل میں ہے۔ محبوبہ مفتی جیل میں ہے۔ وہاں جا کر کس سے بات کریں گے۔ یہ لوگ دھوکہ باز ہیں، یہ عوام کے نمائندے نہیں ہیں، اگر یہ نمائندے ہوتے تو بہت پہلے ہی منتخب ہوئے ہوتے'۔


جموں و کشمیر کانگریس کے صدر غلام احمد میر نے کہا نئے ترقیاتی پروجیٹکس کو لانے کے بجائے مرکزی وزراء پرانے پروجیکٹس کا افتتاح کر رہے ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے رہنما اور اننت ناگ سے رکن پارلیمنٹ حسنین مسعودی نے کہا کہ 'بی جے پی حکومت یہ تاثر دینا چاہتی ہے کہ جموں و کشمیر میں ترقیاتی پروجیکٹس شروع ہو چکے ہیں جو کہ بالکل غلط ہے'۔
پی ڈی پی نے بھی وزراء کے اس دورے پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ' جموں و کشمیر دیگر ان ریاستوں سے بہتر ترقی پذیر ہےجہاں ایک دہائی سے زائد عرصے سے بی جے پی برسر اقتدار ہے۔ وہ جموں وکشمیر میں کوئی بڑے پروجیکٹس شروع کرنے نہیں جا رہے ہیں بلکہ پرانے پروجیکٹس کا افتتاح کر رہے ہیں'۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 17, 2020, 8:46 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.