ETV Bharat / state

'مقامی عسکریت پسندوں کی بھرتی میں 48 فیصد کمی' - local militants

جموں و کشمیر میں جہاں نوجوانوں کا عسکریت پسندوں کے صفوں میں شامل ہونا جاری ہے وہیں پولیس کا کہنا کہ گزشتہ برس کے چھ ماہ کے مقابلے میں رواں سال کے چھ ماہ میں 45 فیصد کمی دیکھنے کو ملی ہے۔

کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار
کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار
author img

By

Published : Jul 1, 2020, 7:20 PM IST

کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے سرینگر میں پریس کانفرس کے دوران کہا کہ سنہ 2019 میں جنوری سے جون تک 129 نوجوان عسکریت پسندوں میں شامل ہوئے تھے، لیکن رواں برس کے پہلے چھ ماہ میں 67 نوجوانوں نے عسکریت پسندی کی راہ اختیار کی ہے، جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 48 فی صد کم ہے۔

کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار

انہوں نے کہا کہ ان نئے 67 عسکریت پسندوں میں 24 کو مختلف انکاؤنٹرز میں ہلاک کیا گیا ہے جبکہ 12 گرفتار کئے گئے ہیں۔

غور طلب ہے کہ سنہ 2016 میں حزب المجاہدین کے اعلیٰ کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد وادی کشمیر میں نوجوانوں کا رجحان عسکریت پسندی کی طرف بڑھ گیا اور کئی تعلیم یافتہ نوجوان، جن میں تین پی ایچ ڈی اسکالر بشمول منان وانی، رفع احمد اور حالیہ دنوں بمنہ کے ہلال احمد شامل ہیں۔

لیکن پولیس کے مطابق گزشتہ برس پانچ اگست کے بعد کشمیر میں بدلتے حالات اور شدید قدغنوں کے پس منظر اس سلسلے میں کمی واقع ہورہی ہے۔اگرچہ نوجوان عسکریت پسندوں میں شامل ہونے کا اعلان اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر شایع کرنے سے کرتے تھے، لیکن اس میں بھی نمایا کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

رواں برس سیکیورٹی فورسز نے عسکریت مخلاف کاروایوں میں شدید سرعت لائی ہے جس کے سبب مختلف تصادم میں 118 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے ہیں۔

وجے کمار نے اس کی تفصیل دیتے ہوئے کہا کہ ہلاک شدہ عسکریت پسندوں میں 107 مقامی جبکہ 11 بیرونی عسکریت پسند شامل ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ہلاک شدہ عسکریت پسندوں میں 57 حزب الجاہدین تنظیم سے وابستہ تھے، جبکہ 24 لشکر طیبہ، 22 جیش محمد، سات آی ایس جے کے، سات اے جی ایچ اور ایک البدر سے وابستہ تھے۔

وجے کمار نے بتایا ہلاک شدہ عسکریت پسندوں میں کمانڈرز بھی شامل ہیں جن میں ریاض نائیکو، برہان کوکا، فوجی بھائی، جنید صحرائی قابل ذکر ہے۔

کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار

آئی جی کا مزید کہنا تھا کہ مختلف کاروائیوں اور تصادم آرائیوں کے دوران پولیس نے عسکریت پسندوں کے قبضے سے 200 کے قریب ہتھیار برآمد کئے ہے، جن میں 121 ہلاک شدہ 118 عسکریت پسندوں کی لاشوں سے برآمد کئے گئے ہیں۔

انکا مزید کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں کے 22 ٹھکانے بھی تباہ کئے گئے ہیں جن سے ہتھیار سمت دیگر سامان برآمد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک 22 عسکریت پسند گرفتار کئے گئے ہیں جن میں حزب سے وابستہ نوید بابو بھی شامل ہیں۔مقامی عسکریت پسندوں کی لاشوں کو انکے اہل خانہ کے سپرد نہ کرنے پر انسپکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ کووڈ 19 وبا کے دوران 79 عسکریت پسندوں کی لاشوں کو انکے آبائی قبرستان سے دور بارہمولہ یا ہندوارہ میں دفنایا گیا جن میں چار غیر مقامی عسکریت پسند بھی تھے۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں سیکورٹی فورسز کا نشانے پر جیش سے وابستہ عسکریت پسند ہوں گے ار جنوبی کشمیر پر بھی اب زیادہ فوکس کیا جائے گا۔

کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے سرینگر میں پریس کانفرس کے دوران کہا کہ سنہ 2019 میں جنوری سے جون تک 129 نوجوان عسکریت پسندوں میں شامل ہوئے تھے، لیکن رواں برس کے پہلے چھ ماہ میں 67 نوجوانوں نے عسکریت پسندی کی راہ اختیار کی ہے، جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 48 فی صد کم ہے۔

کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار

انہوں نے کہا کہ ان نئے 67 عسکریت پسندوں میں 24 کو مختلف انکاؤنٹرز میں ہلاک کیا گیا ہے جبکہ 12 گرفتار کئے گئے ہیں۔

غور طلب ہے کہ سنہ 2016 میں حزب المجاہدین کے اعلیٰ کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد وادی کشمیر میں نوجوانوں کا رجحان عسکریت پسندی کی طرف بڑھ گیا اور کئی تعلیم یافتہ نوجوان، جن میں تین پی ایچ ڈی اسکالر بشمول منان وانی، رفع احمد اور حالیہ دنوں بمنہ کے ہلال احمد شامل ہیں۔

لیکن پولیس کے مطابق گزشتہ برس پانچ اگست کے بعد کشمیر میں بدلتے حالات اور شدید قدغنوں کے پس منظر اس سلسلے میں کمی واقع ہورہی ہے۔اگرچہ نوجوان عسکریت پسندوں میں شامل ہونے کا اعلان اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر شایع کرنے سے کرتے تھے، لیکن اس میں بھی نمایا کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

رواں برس سیکیورٹی فورسز نے عسکریت مخلاف کاروایوں میں شدید سرعت لائی ہے جس کے سبب مختلف تصادم میں 118 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے ہیں۔

وجے کمار نے اس کی تفصیل دیتے ہوئے کہا کہ ہلاک شدہ عسکریت پسندوں میں 107 مقامی جبکہ 11 بیرونی عسکریت پسند شامل ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ہلاک شدہ عسکریت پسندوں میں 57 حزب الجاہدین تنظیم سے وابستہ تھے، جبکہ 24 لشکر طیبہ، 22 جیش محمد، سات آی ایس جے کے، سات اے جی ایچ اور ایک البدر سے وابستہ تھے۔

وجے کمار نے بتایا ہلاک شدہ عسکریت پسندوں میں کمانڈرز بھی شامل ہیں جن میں ریاض نائیکو، برہان کوکا، فوجی بھائی، جنید صحرائی قابل ذکر ہے۔

کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار

آئی جی کا مزید کہنا تھا کہ مختلف کاروائیوں اور تصادم آرائیوں کے دوران پولیس نے عسکریت پسندوں کے قبضے سے 200 کے قریب ہتھیار برآمد کئے ہے، جن میں 121 ہلاک شدہ 118 عسکریت پسندوں کی لاشوں سے برآمد کئے گئے ہیں۔

انکا مزید کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں کے 22 ٹھکانے بھی تباہ کئے گئے ہیں جن سے ہتھیار سمت دیگر سامان برآمد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک 22 عسکریت پسند گرفتار کئے گئے ہیں جن میں حزب سے وابستہ نوید بابو بھی شامل ہیں۔مقامی عسکریت پسندوں کی لاشوں کو انکے اہل خانہ کے سپرد نہ کرنے پر انسپکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ کووڈ 19 وبا کے دوران 79 عسکریت پسندوں کی لاشوں کو انکے آبائی قبرستان سے دور بارہمولہ یا ہندوارہ میں دفنایا گیا جن میں چار غیر مقامی عسکریت پسند بھی تھے۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں سیکورٹی فورسز کا نشانے پر جیش سے وابستہ عسکریت پسند ہوں گے ار جنوبی کشمیر پر بھی اب زیادہ فوکس کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.