ETV Bharat / state

بیس برس میں چالیس ہزار خواتین سینٹر سے تربیت پا چکی ہیں

سرینگر کے خانیار علاقے میں ایک تربیتی سینٹرمیں خواتین کو نہ صرف سلائی کڑھائی کا ہنر سیکھایا جاتا ہے بلکہ دبکا ورک، مہندی اور فیشن ڈیزائن کا کورس بھی کرایا جاتا ہے۔Training Center For Women In Srinagar

40-thousand-women-received-training-in-different-courses-in-srinagar-khanyar-center
Etv Bharatبیس برس میں چالیس ہزار خواتین سینٹر سے تربیت پا چکی ہیں
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 4, 2023, 5:21 PM IST

بیس برس میں چالیس ہزار خواتین سینٹر سے تربیت پا چکی ہیں

سرینگر:ہنر جس کے پاس بھی ہے وہ خوش قسمت ہے اور مالدار انسان ہے۔ہنر کا حصول صرف مرد کے ساتھ خاص نہیں بلکہ خواتین کے پاس بھی ہونا چاہیے۔سرینگر کے خانیار علاقے میں 20 سالہ پُرانا تربیتی سینٹر ہے جہاں خواتین کو نہ صرف سلائی کڑھائی کا ہنر سیکھایا جاتا ہے بلکہ دبکا ورک، مہندی اور فیشن ڈیزائن کا کورس بھی کرایا جاتا ہے۔ اس انسٹی ٹیوٹ میں 40 لڑکیاں اس وقت زیر تربیت ہے، جنہیں قلیل ماہانہ فیس کے عوض مختلف ہنروں کی تربیت دی جارہی ہے،وہیں یہاں غریب لڑکیوں کو مفت تریبت دی جاتی ہیں۔


اگرچہ یہاں خواتین کو پہلے پہل صرف سیلائی کڑھائی ہی سیکھائی جاتی تھی، تاہم دور حاضر کے تقاضوں کے عین مطابق نئے کورس کو متعارف کیا گیا ہے تاکہ خواتین کو خود روزگار کمانے کے لائق بنایا جاسکے۔اس تسلیم شدہ تربیت مرکز میں اب تک تقریباً 40 ہزار خواتین نے سلائی کڑھائی ہنر سیکھ چکی ہے اور ان میں سے بیشتر اس وقت اپنا بوٹیک چلا رہی ہیں۔ آج کی تاریخ میں تربیت پا چکی کئی خواتین نہ صرف خود روزگار کما رہی ہیں بلکہ دوسروں کو بھی روزگار فراہم کررہی ہیں۔ایسے میں شہر سرینگر کے علاوہ دیگر اضلاع کی خواتین بھی یہاں سیلائی کڑھائی کا ہنر سیکھ چکی ہیں۔


انسٹی ٹیوٹ کی ملک کہتی ہیں کہ مجھے اس وقت بے حد خوشی محسوس ہوتی ہے جب میں اپنے سٹوڈنٹس کو کامیابی کے ساتھ خود روزگار کماتے دیکھتی ہوں۔ سینٹر میں جہاں سلائی کڑھائی اور دبکا ورک کی ماہر ٹیچرز ہیں، وہیں مہندی ورک اور فیشن ڈائرین کے لیے ماہر ٹیچرز کی خدمات میسر رکھی گئی ہیں،جو کہ بڑی لگن اور محنت سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ایسے میں زیر تربیت لڑکیاں بھی کافی مطمئن نظر آرہی ہیں۔

مزید پڑھیں:


وادی کشمیر کی خواتین جہاں تعلیم، صحت، فن، ادب، آرٹ اور ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبہ جات میں نام کما رہی ہیں، وہیں یہاں کی کئی خواتین اب کامیاب کاروباری کے طور پر بھی ابھر رہی ہیں۔

بیس برس میں چالیس ہزار خواتین سینٹر سے تربیت پا چکی ہیں

سرینگر:ہنر جس کے پاس بھی ہے وہ خوش قسمت ہے اور مالدار انسان ہے۔ہنر کا حصول صرف مرد کے ساتھ خاص نہیں بلکہ خواتین کے پاس بھی ہونا چاہیے۔سرینگر کے خانیار علاقے میں 20 سالہ پُرانا تربیتی سینٹر ہے جہاں خواتین کو نہ صرف سلائی کڑھائی کا ہنر سیکھایا جاتا ہے بلکہ دبکا ورک، مہندی اور فیشن ڈیزائن کا کورس بھی کرایا جاتا ہے۔ اس انسٹی ٹیوٹ میں 40 لڑکیاں اس وقت زیر تربیت ہے، جنہیں قلیل ماہانہ فیس کے عوض مختلف ہنروں کی تربیت دی جارہی ہے،وہیں یہاں غریب لڑکیوں کو مفت تریبت دی جاتی ہیں۔


اگرچہ یہاں خواتین کو پہلے پہل صرف سیلائی کڑھائی ہی سیکھائی جاتی تھی، تاہم دور حاضر کے تقاضوں کے عین مطابق نئے کورس کو متعارف کیا گیا ہے تاکہ خواتین کو خود روزگار کمانے کے لائق بنایا جاسکے۔اس تسلیم شدہ تربیت مرکز میں اب تک تقریباً 40 ہزار خواتین نے سلائی کڑھائی ہنر سیکھ چکی ہے اور ان میں سے بیشتر اس وقت اپنا بوٹیک چلا رہی ہیں۔ آج کی تاریخ میں تربیت پا چکی کئی خواتین نہ صرف خود روزگار کما رہی ہیں بلکہ دوسروں کو بھی روزگار فراہم کررہی ہیں۔ایسے میں شہر سرینگر کے علاوہ دیگر اضلاع کی خواتین بھی یہاں سیلائی کڑھائی کا ہنر سیکھ چکی ہیں۔


انسٹی ٹیوٹ کی ملک کہتی ہیں کہ مجھے اس وقت بے حد خوشی محسوس ہوتی ہے جب میں اپنے سٹوڈنٹس کو کامیابی کے ساتھ خود روزگار کماتے دیکھتی ہوں۔ سینٹر میں جہاں سلائی کڑھائی اور دبکا ورک کی ماہر ٹیچرز ہیں، وہیں مہندی ورک اور فیشن ڈائرین کے لیے ماہر ٹیچرز کی خدمات میسر رکھی گئی ہیں،جو کہ بڑی لگن اور محنت سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ایسے میں زیر تربیت لڑکیاں بھی کافی مطمئن نظر آرہی ہیں۔

مزید پڑھیں:


وادی کشمیر کی خواتین جہاں تعلیم، صحت، فن، ادب، آرٹ اور ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبہ جات میں نام کما رہی ہیں، وہیں یہاں کی کئی خواتین اب کامیاب کاروباری کے طور پر بھی ابھر رہی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.