ETV Bharat / state

جموں و کشمیر کو متنازعہ کہنے پر بار ایسوسی ایشن کو نوٹس

ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری کی گئی نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ 'آپ کو اس معاملے (کشمیر کو متنازعہ کہنا) پر اپنے موقف کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ آئین ہند کے مطابق نہیں ہے، جس کے تحت جموں وکشمیر ملک کا اٹوٹ حصہ ہے اور تنازعہ نہیں، اور 1961 کے ایڈووکیٹس ایکٹ کے خلاف ہے۔'

جموں و کشمیر کو متنازعہ کہنے پر بار ایسوسی ایشن کو نوٹس
جموں و کشمیر کو متنازعہ کہنے پر بار ایسوسی ایشن کو نوٹس
author img

By

Published : Nov 10, 2020, 12:29 PM IST

Updated : Nov 10, 2020, 1:07 PM IST

انتظامیہ نے جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کو تین نوٹسز جاری کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ وہ کشمیر کو متنازعہ علاقہ قرار دینے سے متعلق اپنی پوزیشن واضح کرے۔

سری نگر کے ضلعی مجسٹریٹ شاہد اقبال چودھری نے بار ایسوسی ایشن کے صدر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے ان سے بار ایسوسی ایشن کے آئین کی وضاحت کرنے کو کہا ہے جس میں کشمیر کو متنازعہ علاقہ کہا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری کی گئی نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ 'آپ کو اس معاملے (کشمیر کو متنازعہ کہنا) پر اپنے موقف کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ آئین ہند کے مطابق نہیں ہے، جس کے تحت جموں وکشمیر ملک کا اٹوٹ حصہ ہے تنازعہ نہیں، اور 1961 کے ایڈووکیٹس ایکٹ کے خلاف ہے۔'

بار سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ مجاز اتھارٹی کے ذریعہ جاری کردہ سرٹیفکیٹ، اس کا آرٹیکل آف ایسوسی ایشن، اس کا رجسٹرڈ آفس، ایگزیکٹو باڈی اور رجسٹریشن و دیگر تفصیلات پیش کرے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے وکلاء کی جانب سے شکایت موصول ہوئی ہے جس میں سنگین الزامات لگائے گئے تھے اور انتخابی عمل اور اس کے مقصد کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ 'تمام پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے، اور جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار اسوسیشن کی جانب سے ملک کی سالمیت اور یکجہتی کو لیکر اُٹھائے گئے سوالات کا جواب نہ دئے جانے پر بار ایسوسی ایشن کو انتخابات منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جب تک وہ اپنا موقف صاف نہیں کرتے۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے سری نگر میں ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس کے احاطے میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 بھی نافذ کر دی ہے۔

انتظامیہ نے جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کو تین نوٹسز جاری کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ وہ کشمیر کو متنازعہ علاقہ قرار دینے سے متعلق اپنی پوزیشن واضح کرے۔

سری نگر کے ضلعی مجسٹریٹ شاہد اقبال چودھری نے بار ایسوسی ایشن کے صدر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے ان سے بار ایسوسی ایشن کے آئین کی وضاحت کرنے کو کہا ہے جس میں کشمیر کو متنازعہ علاقہ کہا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری کی گئی نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ 'آپ کو اس معاملے (کشمیر کو متنازعہ کہنا) پر اپنے موقف کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ آئین ہند کے مطابق نہیں ہے، جس کے تحت جموں وکشمیر ملک کا اٹوٹ حصہ ہے تنازعہ نہیں، اور 1961 کے ایڈووکیٹس ایکٹ کے خلاف ہے۔'

بار سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ مجاز اتھارٹی کے ذریعہ جاری کردہ سرٹیفکیٹ، اس کا آرٹیکل آف ایسوسی ایشن، اس کا رجسٹرڈ آفس، ایگزیکٹو باڈی اور رجسٹریشن و دیگر تفصیلات پیش کرے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے وکلاء کی جانب سے شکایت موصول ہوئی ہے جس میں سنگین الزامات لگائے گئے تھے اور انتخابی عمل اور اس کے مقصد کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ 'تمام پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے، اور جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار اسوسیشن کی جانب سے ملک کی سالمیت اور یکجہتی کو لیکر اُٹھائے گئے سوالات کا جواب نہ دئے جانے پر بار ایسوسی ایشن کو انتخابات منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جب تک وہ اپنا موقف صاف نہیں کرتے۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے سری نگر میں ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس کے احاطے میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 بھی نافذ کر دی ہے۔

Last Updated : Nov 10, 2020, 1:07 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.