سرینگر:یوں تو جموں وکشمیر قدرتی حسن و جمال سے مالا مال ہونے کے باعث ہر سال دنیا بھر کے سیاحوں کے لئے انتہائی پُر کشش ہے، لیکن سال 2023 میں ریکارڈ توڑ تعداد میں سیاحوں کی آمد کو سیاحتی طور تاریخی قرار دیا جا رہا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سال 2023 کے دوران جموں وکشمیر میں سیاحوں کی تعداد 2 کروڑ سے تجاوز کرگئی جس سے گذشتہ برسوں کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے۔سال گذشتہ ایک کروڑ 88 لاکھ سیاح جموں وکشمیر کے سیاحوں مقامات سے محظوظ ہوئے تھے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق سیاحوں کے ریکارڈ توڑ آمد سے جموں وکشمیر میں روزگار کے بسیار مواقع پیدا ہونے سے یہاں کی معیشت کو استحکام مل گیا۔انہوں نے کہا کہ سال 2023 کے دوران شعبہ سیاحت میں نوجونوں کو بالواسطہ یا بلا واسطہ 2.2 ملین نوکریاں فراہم کی گئیں۔
سرینگر میں شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر واقع ایشیا کے سب سے بڑے باغ گُل لالہ 19 مارچ 2023 کو سیاحوں کے لئے کھول دیا گیا۔سرکاری اعداد شمار کے مطابق سال 2023 کو 3 لاکھ 35 ہزار سیاح اس باغ کے دلکش و دلآویز نظاروں سے محظوظ ہوئے جن میں مقامی و غیر مقامی سیاح شمال تھے۔سال گذشتہ 3 لاکھ 60 ہزار سیاحوں نے باغ گل لالہ کی سیر کی تھی۔انہوں نے کہا کہ سال 2023 میں زائد از تین لاکھ مقامی اور 3 ہزار سے زیادہ غیر ملکی سیاح باغ گُل لالہ کے حسین نظاروں سے لطف اندوز ہوئے۔اس باغ میں سیاحوں کی دلچسپی کے لئے امسال زائد از 68 اقسام کے 16 لاکھ گل لالہ اگئے گئے تھے۔
وادی کے دیگر سیاحتی مقامات خاص طور پر شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں وینٹر ٹورزم کے پیش نظر سیاحوں کی آمد سلسلہ زوروں سے جاری ہے۔شعبہ سیاحت کے علاوہ جموں وکشمیر میں سال 2023 امرناتھ یاترا اور ماتا ویشنو دیوی یاترا کے لئے بھی شاندار اور تاریخی سال رہا۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سال 2023 کے دوران 62 دنوں پر محیط امرناتھ یاترا کے دوران قریب ساڑھے چار لاکھ یاتریوں نے پوتر گُھپا کا درشن کیا۔سال گذشتہ 3 لاکھ 65 ہزار یاتریوں نے پوتر گھپا کا درشن کیا۔ضلع ریاسی کے کٹرہ علاقے کی ترکوٹہ پہاڑیوں میں واقع ماتا ویشنو دیوی مندر میں سال 2023 کے دوران ریکارڈ تعداد میں یاتریوں کی آمد ریکارڈ ہوئی۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سال 2023 کے دوران 93.68 لاکھ یاتریوں نے پوتر گھپا کا درشن کیا جو گذشتہ دس برسوں میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔حکام کا کہنا یہ سال رواں کے اختتام تک یہ تعداد 96 لاکھ تک پہنچنے کی توقع ہے۔
مزید پڑھیں:
(یو این آئی)