نیشنل کانفرنس کے ایک ترجمان نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ ہسپتال میں علاج ومعالجہ کے بعد دونوں لیڈران کو واپس سب جیل ایم ایل اے ہوسٹل منتقل کیا گیا۔ انہوں نے کہا: 'دونوں محبوس لیڈران کے ضروری ٹیسٹ کئے گئے۔ طبی معائنے کے بعد دونوں لیڈران کو واپس سب جیل ایم ایل اے ہوسٹل منتقل کیا گیا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ دونوں لیڈران ایم ایل اے ہوسٹل میں مقید ہیں جہاں دونوں کی طبیعت اس قدر خراب ہوگئی کہ انہیں ایس ایم ایچ ایس ہسپتال منتقل کرنا پڑا۔ انہوں نے محبوس لیڈران کی بگڑتی ہوئی صحت اور بنیادی سہولیت کی مبینہ عدم فراہمی پر زبردست تشویش کا اظہار کیا۔
ترجمان کے مطابق اس سے قبل پارٹی کے دیگر محبوس لیڈران علی محمد ساگر، ڈاکٹر بشیر احمد ویری، علی محمد ڈار، شیخ اشفاق جبار، الطاف کلو، عرفان شاہ اور ہلال لون کی طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے ہسپتال میں علاج ومعالجہ کیا گیا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ سیاسی نظربندوں میں سے بیشتر علیل ہیں اور بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی سے ان کی صحت مزید بگڑ رہی ہے۔