سرینگر (جموں و کشمیر): بچوں کی بہبود کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے مطابق سرینگر کے ایک یتیم خانے سے کم از کم 18 بچے لاپتہ ہیں اور سرینگر کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم) نے بغیر لائسنس کے کام کرنے پر یتیم خانہ کی عمارت کو جمعہ کے روز سیل کر دیا۔ سی ڈبلیو سی، سرینگر، کی چیئرپرسن ڈاکٹر خیر النساء نے بتایا کہ کمیٹی نے پہلے بھی ’’المسکین یتیم ٹرسٹ‘‘ نامی ادارہ کے کئی دورے کیے جو نندریشی کالونی، بمنہ، سرینگر میں واقع ہے، اور ان سے کہا تھا کہ وہ جوینائل جسٹس ایکٹ (جے جے اے) کے تحت اپنا اندراج کروا لیں۔
عمارت کو سیل کیے جانے کے بعد خیر النساء نے کہا کہ ٹرسٹ نے ایک ماہ کی مہلت طلب کی تھی لیکن مدت ختم ہونے کے بعد بھی ٹرسٹ کی انتظامیہ رجسٹریشن کرانے میں ناکام رہی اور انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے میں بھی ادارہ ناکام رہا۔ انہوں نے کہا: ’’آج ہمیں معلوم ہوا کہ ٹرسٹ سے 18 بچے لاپتہ ہیں جس کے بعد ہم نے یہاں کا دورہ کیا اور بلڈنگ پہلے سے ہی مقفل تھی۔ ہمیں نہیں معلوم کہ بچے کہاں ہیں۔ متعلقہ آفیشل کی موجودگی میں عمارت کو سیل کیا گیا۔‘‘
مزید پڑھیں: Boy Found Dead in Orphanage سرینگر کے ایک یتیم خانہ میں نابالغ لڑکے کی پر اسرار موت
ڈاکٹر نساء نے بتایا کہ ’’ایس ڈی ایم سرینگر نے غیر قانونی طور پر کام کر رہے اس ادارے کو سیل کر دیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ایک نوٹس جاری کر دی گئی ہے جس میں متعلق یتیم خانہ کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ 18 لاپتہ بچوں کو فوری طور پر سی ڈبلیو سی کے سامنے پیش کریں۔