امتحانات میں لڑکیوں نے اس مرتبہ پھر سے لڑکوں پر سبقت حاصل کی ہے۔ امتحان میں لڑکیوں کی کامیاب شرح 76.09 فیصد رہی ہے جبکہ لڑکوں کی شرح فیصد 74.04 رہی۔
نتائج کو دیکھتے ہوئے اس مرتبہ کشمیر صوبے میں 17 طلبا نے سو فیصد نمبرات یعنی پانچ سو میں پانچ سو نمبرات حاصل کیے ہیں۔ جس میں شہر خاص کی رہنے والی رتبہ جاوید بھی شامل ہیں۔ رتبہ نے اپنی کڑی محنت سے قابل فخر کامیابی حاصل کر کے نہ صرف اپنا بلکہ اپنے والدین کا بھی نام روشن کیا ہے۔
گزشتہ برس کے کورونا وائرس کی وجہ سے نافذ لاک ڈوان سے تعلیمی شعبے پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ جہاں تعلیمی ادارے مکمل طور بند رہے۔ وہیں آن لائن کلاسز سے بھی طلبا کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔ جس کے نتیجے میں طلبا نے از خود سخت محنت سے کام لے کر کامیابی اپنے نام کی۔ رتبہ کہتی ہیں کہ امتحان کی تیاری کے دوران اور اس سے قبل انہیں اپنے والدین اور اپنے بھائیوں کا بھر پور ساتھ رہا۔
رتبہ کے گھر میں اس وقت خوشی کا ماحول ہے۔ جہاں ان کے رشتہ دار اور دیگر عزیز و اقارب انہیں مبارک باد پیش کر رہے ہیں۔ وہیں ان کے گھر والوں کی خوشی دیکھتے ہی بنتی ہے۔
رتبہ کے والدین کا کہنا ہے کہ انہیں پہلے ہی امید تھی کہ ان کی بیٹی اچھے نمبرات سے پاس ہوگئی کیونکہ رتبہ پہلے سے ہی اپنی پڑھائی پر خاص دھیان دیتی تھیں اور زیادہ وقت دیگر کاموں کے بجائے پڑھائی میں ہی گزارتی تھیں۔ واضح رہے مجموعی طور75 ہزار سے زائد طلبا امتحان میں شریک ہوئے تھے جن میں 56ہزار سے زیادہ طلبا نے کامیابی اپنے نام درج کی ۔