شوپیان: موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی وادی کشمیر کے بالائی علاقوں میں برفباری ہوئی جس سے پہاڑ برف کی سفید چادر سے ڈھک گئے۔ وادی کشمیر کے دیگر پہاڑی علاقوں کی طرح ضلع شوپیاں کے تاریخی مغل روڑ پر بھی دو روز قبل برفباری ہوئی جس کے بعد سیاحوں نے یہاں کا رخ کرنا شروع کردیا ہے۔ سیاحوں نے بتایا کہ پورے کشمیر میں سکیورٹی کے بہترین انتظامات ہیں نیز کشمیریوں کی مہمان نوازی سیاحوں کے تئیں محبت، پیار اور احترام کا مظہر ہے۔ مغل روڈ پر پیر کی گلی، دبجن اور ہیرپورہ علاقوں میں آئے ہوئے سیاح برفباری دیکھ کر کافی خوشی نظر آرہے ہیں اور برفباری سے سیاح خوب لطف لے رہے ہیں۔ Kashmir Tourism
سیاحوں نے بتایا کہ انہیں کافی خوشی ہوئی جب انہوں وادی کشمیر میں اچانک برفباری دیکھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سیاحوں کی تمنا ہوتی ہے کہ انہیں کشمیر میں برفباری کا نظارہ دیکھنے کو ملے جس کے چلتے وہ آج اپنے آپ کو خوش قسمت محسوس کر رہے ہیں کہ ان کی موجودگی میں گُلمرگ سمیت دیگر جگہوں پر تازہ برفباری ہوئی۔ نوئیڈا سے آئے ہوئے سیاحوں نے بتایا کہ وہ براہ راست برفباری دیکھنے کے منتظر تھے اور اس بار ان کا انتظار ختم ہوا اور انہوں نے برفباری کا لطف اٹھایا۔
سیاحوں نے کشمیر کے کئی مقامات جیسے گلمرگ، پہلگام، سونمرگ کا دورہ کیا اور شوپیاں میں برف سے ڈھکے پہاڑوں اور تاریخی مغل روڈ پر کشمیر کی خوبصورتی کے گواہ بنے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بہت خوش قسمت ہیں کہ وہ خوبصورت وادی کشمیر اور پہاڑوں سے ڈھکے برف کا تجربہ حاصل کیا جو انتہائی خوشگوار ہے۔ اس کے علاوہ سیاحوں نے کشمیری عوام کی مہمان نوازی سے کافی خوش ہوئے۔ سیاح بلال نے بتایا کہ مغل روڈ پر برف سے ڈھکے پہاڑ کشمیر کی خوبصورتی کا تاج ہیں اور پورے کشمیر میں سکیورٹی کے بہترین انتظامات ہیں نیز کشمیریوں کی مہمان نوازی سیاحوں کے تئیں محبت، پیار اور احترام کا مظہر ہے۔ انہوں نے قومی اور بین الاقوامی سیاحوں سے اپیل کی کہ وہ کشمیر کا دورہ کریں۔
واضح رہے کہ پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے موسم سرما میں مغل روڈ پر نومبر کے مہینہ میں ہی برفباری ہوتی ہیں اور پہاڑ برف سے ڈھک جاتے ہیں۔ مغل روڈ پر جو بھی آتا ہے وہ اس خوبصورت اور دل موہ لینے والے مناظر کو دیکھ کر پھولے نہیں سماتا اور حسین مناظر کو کیمرے میں قید کرنے کی کوشش کرتا ہے۔