شوپیاں: محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق رواں ماہ کی18 اور 19 کو موسم خراب رہنے کے بیچ پہاڑی علاقوں میں برفباری جبکہ میدانی علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں۔ جس کے باعث جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان سمیت وادی کشمیر کے دیگر پہاڑی اضلاع کے اطراف واکناف میں میوہ باغات میں خاصی گہماگہمی دیکھنے کو مل رہی ہے کیونکہ مالکان باغات اور میوہ بیوپاری سیب کے درختوں سے سیب توڑنے میں مشغول دکھائی دے رہے ہیں۔ Snowfall Prediction Worries Fruit Growers
محکمہ موسمیات کی جانب سے 18 اور 19 اکتوبر کو وادی کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں چار سے پانچ انچ تک کی برف باری کی پیشگوئی کی گئی ہے جسکی وجہ سے میوہ کاشتکاروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ادھر، پہاڑی ضلع شوپیاں میں قریب 50 فیصد سیب درختوں پر ہی ہیں جبکہ شاخ تراشی بھی باقی ہے ۔پہاڑی ضلع شوپیان میں بھی مالکان باغات اورمیوہ بیوپاری درختوں سے سیب اتارنے میں مصروف رہے۔ Snowfall Prediction in Kashmir Worries Fruit Growers
برفباری کی پیشگوئی کے سبب جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں سمیت دیگر پہاڑی اضلاع میں کسانوں خاص کر میوہ کاشتکاروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ میوہ باغات میں اچانک سیب توڑنے کے عمل میں تیزی کے سبب خام مال اور مزدوروں کی ریٹ بھی آسمان چھو رہی ہیں۔ کسانوں نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا: ’’برفباری کی پیشگوئی کے فوراً بعد سیب توڑنے کیلئے اضافی طلب کیے جا رہے ہیں تاکہ گزشتہ برسوں کی طرح کسانوں کو نقصان سے دوچار نہ ہونا پڑے۔‘‘ Snowfall Prediction in Kashmir Worries Farmers
یہ بھی پڑھیں: شوپیاں: برفباری کے سبب میوہ باغات کو نقصان
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کسانوں کا کہنا ہے کہ ’’خدشہ ہے کہ اگر برف باری ہوئی تو درختوں پر موجود سیب تباہ ہو سکے ہیں وہیں درختوں کو بھی شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ لاحق ہے۔‘‘ وہیں محکمہ باغبانی نے بھی باغ مالکان کو سیب توڑنے کا مشورہ دیا ہے۔ میوہ باغات میں گہما گہمی کے بیچ کسانوں کو مناسب ریٹ پر مزدور بھی نہیں مل رہے وہیں انکا کہنا ہے کہ خام مال خصوصاً میوہ پیٹیوں کی قیمتیں بھی آسماک کو چھو رہی ہیں۔
خیال رہے کہ سال2018 اور 2019میں وادی کشمیر میں نومبر کے پہلے ہفتے میں برف باری ہوئی تھی جس کے سبب باغات کو بہت زیادہ نقصان پہنچا تھا۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے اکتوبر کی 18اور19تاریخ کو کی گئی برفباری کی پیشگوئی نے کسانوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں: تباہ حال کشمیر میں برفباری کی نئی آفت