مقامی لوگوں نے احتجاج کے دوران انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔
ان کا کہنا ہے اس جدید دور میں بھی سانگرن امام صاحب کے مکین بجلی اور پینے کے صاف پانی کی نعمت سے محروم ہیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ اس گاؤں میں پینے کے صاف پانی کا ابھی تک کوئی نظم نہیں ہے اور لوگ گندا پانی پینے پرمجبور ہیں جس سے وہ مختلف امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
وہیں سانگرن امام صاحب کو ضلع کے دیگر علاقوں سے جوڑنے والی سڑک خستہ حالی کا شکار ہے۔ سڑک پر جگہ جگہ گڑھے بنے ہوئے ہیں بارش کے دوران علاقے کے لوگ گھروں سے باہر نہیں نکل پاتے ہیں۔
اسکے علاوہ علاقے میں بجلی لائنز سے بھی یہاں کے لوگ پریشان ہیں۔ محکمہ بجلی نے کھمبوں کی جگہ بوسیدہ لکڑی کے پول کھڑے کرکے بجلی کے تاروں کو باندھ رکھا ہے جو مقامی لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے۔
مقامی لوگوں نے مزید بتایا کہ محکمہ پی ایچ ای کا بھی یہی حال ہے گزشتہ 12سالوں سے علاقے کے لوگوں کو پینے کے صاف پانی سے محروم رکھا گیا ہے۔
سانگرن علاقے کو پانی ایک چھوٹی سے ندی سے بنا فلٹر لیے فراہم کیا جارہا ہے جو بلکل گندا ہیں اس گندے پانی کے پینے سے یہ لوگ آے روز کئی مہلک بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔
لوگوں کا الزام ہے محکمہ کے افسران کے پاس جا کر کہی بار شکایات کرنے کے باوجود اس علاقے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی۔
انہوں ضلع انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ انکے علاقے کی طرف توجہ دی جائے اور انکی مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔