سرینگر (جموں و کشمیر) : اسپیشل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے) کی مختلف ٹیمز نے ہفتے کی صبح جنوبی کشمیر کے متعدد مقامات پر چھاپے مار کر کئی اہم دستاویز، الیکٹرانک گیجٹس ضبط کر نے کا دعویٰ کیا ہے۔ ایس آئی اے کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ہفتہ کی صبح جنوبی کشمیر کے آٹھ مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے۔ یہ چھاپے معروف شعلہ بیان مقرر سرجان برکاتی کے ذریعے جمع کیے گئے فنڈز سے متعلق مارے گئے۔
ایس آئی نے اس ضمن میں کراؤڈ فنڈنگ سے متعلق ایک ایف آئی آر 02/23درج کی ہے۔ یہ ایف آئی آر میں شعلہ بیان مقرر اور علیحدگی پسند سوچ کے حامل سرجان برکاتی اور دیگر افراد کے خلاف درج ہے۔ یہ کیس ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد جمع کی گئی رقم سے متعلق درج ہے جسے، ایف آئی آر کے مطابق، علیحدگی پسند سوچ کو فروغ دینے اور تخریبی کارروائیاں انجام دینے کے ارادے سے جمع کیا گیا ہے۔ بیان کے مطابق برکاتی کے اہل خانہ نے عوام سے جذباتی اپیل کرکے یہ رقم جمع کی ہے جس میں، برکاتی کے اہل خانہ نے، عوام سے ان کی روز مرہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مالی تعاون کی اپیل کی ہے۔ ایس آئی کے مطابق اس (فنڈ جمع کرنے کی اپیل) کی آڑ میں نہ صرف بھاری رقم حاصل کی گئی ہے بلکہ نامعلوم ذرائع سے آنے والی رقم کی بھی لانڈرنگ کی گئی جس کے بارے میں شبہ ہے کہ یہ رقم عسکریت پسندی اور علیحدگی پسندی کو مضبوط بنانے کے لیے جمع کی گئی ہے۔ برکاتی کے اہل خانہ نے یہ اپیل اسوقت کی تھی جب انہیں 2016 کے مظاہرون کے بعد گرفتار کرکے جیل میں ڈالا گیا تھا۔
ایس آئی اے نے اب تک دس مشتبہ افراد کی نشاندہی کی ہے اور ہفتہ کی صبح جنوبی کشمیر کے آٹھ مختلف مقامات پر چھاپے مارے۔ ایس آئی اے نے چھاپے کے دوران الیکٹرانک گیجٹس، دستاویز، مجرمانہ مواد اور دیگر اہم ثبوت ضبط کیے ہیں۔ ایس آئی اے کو امید ہے کہ ان تلاشیوں کے دوران حاصل کیے گئے شواہد سے انہیں سرجان برکاتی فنڈ کے عطیہ کنندگان کا پتہ لگانا ممکن ہو سکے گا۔ ایس آئی کو اس بات کی بھی امید ہے کہ حاصل شدہ مواد سے یہ بات بھی واضح ہو جائے گی کہ آیا سرجان برکاتی کے ذریعے جمع فنڈ کا دہشت گردانہ کارروائیوں اور حریت فائنانس کے ساتھ کوئی تعلق ہے یا نہیں۔
ایس آئی اے کے مطابق ابتدائی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ سرجان برکاتی نے فنڈ کا ایک کثیر حصہ ضلع اننت ناگ میں اپنی زوجہ کے نام پر خریدی گئی اراضی پر خرچ کیا ہے۔ اس اراضی کو، ایس آئی کے مطابق، 45 لاکھ روپے میں خریدا گیا جسے بعد میں 72 لاکھ روپے میں فروخت کیا گیا۔ اس اراضی سے حاصل شدہ منافعے یعنی 27لاکھ روپے سے ایک عالیشان رہائشی مکان تعمیر کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اس نے پانچ کنال اراضی بھی خریدی ہے جس پر ایک مدسہ قائم کیا گیا ہے۔ جبکہ ایف ڈی آئی، جو اس کے اہل خانہ کے نام درج ہے، پر بھی کثیر رقم بینک میں جمع کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سرجان برکاتی سنہ 2016میں حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد شروع ہوئے نامساعد حالات کے دوران اپنی شعلہ بیانی کے باعث کافی مشہور ہو گئے تھے۔ سرجان برکاتی ضلع شوپیاں سمیت ملحقہ دیہات، اضلاع میں جم غفیر سے اپنے مخصوص انداز میں خطاب کرتے اور ان کے خطابات سننے کے لیے ہزاروں کی تعداد میں لوگ جمع ہوتے تھے۔ برکاتی کو 2016میں حراست میں لے لیا گیا تھا۔ مختصر رہائی کے بعد انہیں پھر سے گرفتار کیا گیا اور فی الوقت وہ جیل میں ہے۔ اکیاون سالہ برکاتی کو انکے مخصوص بیان اور خدوخال کی بنیاد پر آزادی چاچا اور پائیڈ پائپر کے القاب بھی دئے گئے تھے۔
مزید پڑھیں: SIA Raids In Kashmir کشمیر کے مختلف مقامات پر ایس آئی اے کے چھاپے