جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع کے ریبن علاقے کے رہنے والے جذباتی نعروں سے مشہور ہونے والے سرجان برکاتی کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔
جموں و کشمیر پولیس نے جمعرات کی رات دیر گئے ریبن امام صاحب کے رہنے والے سرجان برکاتی کو حراست میں لیا ہے تاہم انکی گرفتاری کی وجوہات کا پتہ نہیں چل سکا۔ سرجان برکاتی کو 28 اکتوبر 2020 کو چار سال کے بعد رہا کر دیا گیا تھا۔
امریکی ایوارڈ پانے والے کشمیری ڈاکٹر کے اہل خانہ میں خوشی کی لہر
سرجان برکاتی وادی میں 'پائیڈ پائپر اور آزادی چچا' کے نام سے مقبول ہیں۔ سنہ 2016 میں حزب المجاہدین کے ٹاپ کمانڈر و پوسٹر بوائے برہان وانی کی ہلاکت کے بعد عوامی احتجاجی تحریک کے دوران اپنے مخصوص انداز میں نعرہ بازی اور شعلہ بیانی کی وجہ سے عوامی مقبولیت حاصل کر چُکے تھے۔
برکاتی کو بھارت مخالف ریلیوں کے انعقاد اور عوامی خطاب میں مشتعل انداز میں نعرہ بازی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ جس کے بعد ان پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا۔ سرجان برکاتی پر متعدد پولیس اسٹیشنوں میں کیسز درج ہیں۔