ETV Bharat / state

Tourist Spot Peer Ki Gali: شوپیاں۔ سیاحتی مقام پیر کی گلی عدم توجہی کا شکار

author img

By

Published : Jun 6, 2022, 2:30 PM IST

سطح سمندر سے تین ہزار چار سو چوراسی میٹر کی بلندی پر واقع جنوبی کشمیر کے ضلع ہیڈکوارٹر شوپیاں سے تقریباً 40 کلومیٹر دور 'پیر کی گلی' واقع ہے جو سیاہوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ Renowned tourist spot Peer ki Gali

شوپیا شوپیاں۔ سیاحتی مقام پیر کی گلی عدم توجہی کا شکار
شوپیا شوپیاں۔ سیاحتی مقام پیر کی گلی عدم توجہی کا شکار

وادیٔ کشمیر سیاحتی اعتبار سے پوری دنیا میں مشہور ہے۔ یہاں کے دلکش و دلفریب سیاحتی مقامات جن میں پہلگام، گلمرگ، سونہ مرگ، داچھی گام، جھیل ڈل وغیرہ شامل ہیں موسم سرما و گرما میں اپنی قدرتی خوبصورتی کی وجہ سے مقامی و بین لاقوامی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں۔ وہیں جنوبی کشمیر کے پہاڑی ضلع شوپیاں کو بھی قدرت نے اپنے حسن وجمال سے مالا مال کردیا ہے۔ Peer ki gali suffers from neglect

شوپیا شوپیاں۔ سیاحتی مقام پیر کی گلی عدم توجہی کا شکار

سطح سمند سے تین ہزار چار سو چوراسی میٹر کی بلندی پر واقع جنوبی کشمیر کے ضلع ہیڈکوارٹر شوپیاں سے تقریباً 40 کلومیٹر دور 'پیر کی گلی' واقع ہے جو سیاہوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ پیر کی گلی وادی کشمیر کو صوبہ جموں سے جوڑنے والی تاریخی سڑک مغل روڈ پر واقع ہے۔۔پیر کی گلی سے گزرنے والے لوگ قدرت کے اس شاہکار کو دیکھ کر دھنگ رہ جاتے ہیں۔ اونچے اونچے پہاڑ، خوبصورت گھنے جنگل ،برف پوش پہاڑیاں ، صاف شفاف چشمے ، خوب صورت جھرنے ،دریا اور انگنت دوسری خوبصورت مناظر سیاحوں کا استقبال کرتے ہیں۔ Scenic Beauty of Kashmir

پیر کی گلی کی نسبت ایک مقامی صوفی بزرگ کے ساتھ ہے۔ یہ مقدس مقام صوبہ جموں کے پوشانہ اور کشمیر کے ہیرپورہ گاؤں کے درمیان واقع ہے۔ پیر کی گلی ایک زیارت واقع ہے جہاں شیخ احمد کریم رحمۃ اللہ علیہ نے قیام کیا ہے۔ بتایا جا تا ہے کہ اس جگہ کی تاریخ علمدارِ کشمیر شیخ نور الدین نورانی رحمۃ اللہ علیہ (1378 تا 1441) کے زمانے سے ملتی ہے جو کشمیر کے عظیم ریشی سلسلے کے نقیب تھے۔ Best tourist spot in kashmir

پیر کی گلی مغل روڈ کا سب سے اونچا مقام ہے۔ اس کو پیر پنجال پاس بھی کہا جاتا ہے۔ یہ جگہ اتنی پرکشش ہے کہ آنے جانے والے مسافر یہاں ضرور رکتے ہیں۔ زیارت کے لنگر میں ستو کے ساتھ نمکین چائے کی چسکیاں لیتے ہیں۔ سیلفیاں بناتے ہیں اور تصاویر کھینچتے ہیں۔ Tourists in Peer ki gali

پیر کی گلی واقعی جنت نظیر ہے لیکن سیاحوں کو گلہ ہے یہاں سہولیات کا فقدان ہے۔حاجت بشری کیلئے کہیں بیت الخلا کا نام و نشان نہیں اور اگر کبھی موسم اپنے تیور بدل دے تو بارش یا برفباری کی صورت میں لوگوں کو سر چھپانے کے لیے چھت دستیاب نہیں ہوتی۔ انکا کہنا ہے کہ یہ بنیادی سہولیات اگر دستیاب ہوتی ہیں تو اس سیاحتی مقام پر چار چاند لگ جائیں گے۔ best time to visit Peer ki gali


وادیٔ کشمیر سیاحتی اعتبار سے پوری دنیا میں مشہور ہے۔ یہاں کے دلکش و دلفریب سیاحتی مقامات جن میں پہلگام، گلمرگ، سونہ مرگ، داچھی گام، جھیل ڈل وغیرہ شامل ہیں موسم سرما و گرما میں اپنی قدرتی خوبصورتی کی وجہ سے مقامی و بین لاقوامی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں۔ وہیں جنوبی کشمیر کے پہاڑی ضلع شوپیاں کو بھی قدرت نے اپنے حسن وجمال سے مالا مال کردیا ہے۔ Peer ki gali suffers from neglect

شوپیا شوپیاں۔ سیاحتی مقام پیر کی گلی عدم توجہی کا شکار

سطح سمند سے تین ہزار چار سو چوراسی میٹر کی بلندی پر واقع جنوبی کشمیر کے ضلع ہیڈکوارٹر شوپیاں سے تقریباً 40 کلومیٹر دور 'پیر کی گلی' واقع ہے جو سیاہوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ پیر کی گلی وادی کشمیر کو صوبہ جموں سے جوڑنے والی تاریخی سڑک مغل روڈ پر واقع ہے۔۔پیر کی گلی سے گزرنے والے لوگ قدرت کے اس شاہکار کو دیکھ کر دھنگ رہ جاتے ہیں۔ اونچے اونچے پہاڑ، خوبصورت گھنے جنگل ،برف پوش پہاڑیاں ، صاف شفاف چشمے ، خوب صورت جھرنے ،دریا اور انگنت دوسری خوبصورت مناظر سیاحوں کا استقبال کرتے ہیں۔ Scenic Beauty of Kashmir

پیر کی گلی کی نسبت ایک مقامی صوفی بزرگ کے ساتھ ہے۔ یہ مقدس مقام صوبہ جموں کے پوشانہ اور کشمیر کے ہیرپورہ گاؤں کے درمیان واقع ہے۔ پیر کی گلی ایک زیارت واقع ہے جہاں شیخ احمد کریم رحمۃ اللہ علیہ نے قیام کیا ہے۔ بتایا جا تا ہے کہ اس جگہ کی تاریخ علمدارِ کشمیر شیخ نور الدین نورانی رحمۃ اللہ علیہ (1378 تا 1441) کے زمانے سے ملتی ہے جو کشمیر کے عظیم ریشی سلسلے کے نقیب تھے۔ Best tourist spot in kashmir

پیر کی گلی مغل روڈ کا سب سے اونچا مقام ہے۔ اس کو پیر پنجال پاس بھی کہا جاتا ہے۔ یہ جگہ اتنی پرکشش ہے کہ آنے جانے والے مسافر یہاں ضرور رکتے ہیں۔ زیارت کے لنگر میں ستو کے ساتھ نمکین چائے کی چسکیاں لیتے ہیں۔ سیلفیاں بناتے ہیں اور تصاویر کھینچتے ہیں۔ Tourists in Peer ki gali

پیر کی گلی واقعی جنت نظیر ہے لیکن سیاحوں کو گلہ ہے یہاں سہولیات کا فقدان ہے۔حاجت بشری کیلئے کہیں بیت الخلا کا نام و نشان نہیں اور اگر کبھی موسم اپنے تیور بدل دے تو بارش یا برفباری کی صورت میں لوگوں کو سر چھپانے کے لیے چھت دستیاب نہیں ہوتی۔ انکا کہنا ہے کہ یہ بنیادی سہولیات اگر دستیاب ہوتی ہیں تو اس سیاحتی مقام پر چار چاند لگ جائیں گے۔ best time to visit Peer ki gali


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.