جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں جمعرات کی رات قریب 9 بجکر 40 منٹ پر لوگ ضلع اسپتال میں جمع ہوگئے اور انتظامیہ کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔
مقامی لوگوں کے مطابق ضلع اسپتال شوپیان میں نصب آکسیجن پلانٹ کو کھول کر گاڑیوں میں رکھ کر کسی اور ضلع میں لے جایا جا رہا تھا۔ تاہم مقامی لوگوں نے مساجد میں لاؤڈ سپیکروں کے ذریعہ لوگوں سے ضلع اسپتال شوپیان میں جمع ہونے کے لئے کہا جسکے کچھ ہی لمحوں میں کافی تعداد میں لوگ اسپتال میں جمع ہوگئے اور آکسیجن پلانٹ کے سازو سامان جو گاڑیوں میں لوڈ کیا گیا تھا کو اتار کر واپس اسپتال میں رکھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ فوراً ضلع اسپتال پہنچے جہاں پہلے سے ہی لوگوں کی کافی تعداد جمع تھی اور وہ خاموش احتجاج پر بیٹھ گئے۔ جہاں منصور کے مطابق زیادہ تر افراد ماسک کے بغیر تھے مگر جب آکسیجن پلانٹ کی منتقلی کی بات سامنے آئی تو ان سے رہا نہیں گیا۔
انہوں نے ضلع انتظامیہ کو اس بات کا ذمہ دار ٹھہرایا کیونکہ ضلع انتظامیہ نے مقامی لوگوں کو رات کے وقت احتجاج کرنے پر مجبور کیا۔
اس حوالہ سے ای ٹی وی بھارت نے سی ایم آو شوپیان سے بات کرنی چاہی اور حقیقت جاننے کی کوشش کی تاہم وہ بات کرنے کے لیے تیار نہ تھے اور انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔