شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ کے ناظم ڈاکٹر عمر جاوید نے صحافیوں کو بتایا کہ عرفان احمد ولد عبدالحمید شیخ ساکن زینہ پورہ جمعرات کی علی الصبح زخموں کی تاب نہ لانے کی وجہ سے ہسپتال میں دم توڑ دیا۔
انہوں نے بتایا کہ عرفان کی دائیں ران میں گولی لگی تھی۔ اور انتہائی نگہداشت والے وارڈ میں اس کا علاج چل رہا تھا۔ تاہم جمعرات کی صبح اس کی موت ہوگئی۔
بتادیں کہ 8 مئی کو مشتبہ عسکریت پسندوں نےعرفان احمد اور اس کے ساتھی مظفر احمد بٹ دونوں پر گولیاں ماری تھی جس کے نتیجے میں دونوں زخمی ہوئے تھے۔
دونوں کو علاج ومعالجے کے لیے شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز منتقل کیا گیا تھا جہاں عرفان احمد آٹھ دنوں تک موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد جمعرات کی صبح زندگی کی جنگ ہار گیا۔