پولیس ذرائع نے بتایا کہ اننت ناگ اور جموں پولیس نے ایک مشترکہ کارروائی میں جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع سے وابستہ عسکریت پسند ہدایت اللہ ملک کو حراست میں لیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار شدہ عسکریت پسند لشکر مصطفیٰ نامی غیر معروف تنظیم کا چیف کمانڈر ہے جو مبینہ طور جیش محمد نتظیم کا ایک فرنٹ ہے۔ اسکی تحویل سے اسلحہ برآمد ہونے کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ عسکریت پسند کی تحویل کے بارے میں قانونی لوازمات پورے کئے جارہے ہیں۔
گزشتہ دنوں کشمیر کے صوبائی پولیس سربراہ نے کہا کہ اب حکام کی توجہ عسکریت پسندوں کو ہتھیار چھوڑنے اور سرنڈر کرنے پر آمادہ کرنے پر مرکوز ہوگی۔
یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ہدایت اللہ کن حالات میں جموں میں مقیم تھا۔
عام طور پر عسکریت پسند موسم سرما میں جنگلاتی علاقوں کو چھوڑ کو بستیوں کا رخ کرتے ہیں اور کئی ماہ تک ہائی ڈاؤٹس میں چھپ جاتے ہیں۔ کئی عسکریت پسند وادی چھوڑ کر جموں اور دیگر بھارتی شہروں میں بھی چلے جاتے ہیں۔ کشمیر وادی میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے عسکریت پسندوں کے خلاف مؤثر کارروائیوں کے بعد انکی نقل وحرکت کافی متاثر ہوئی ہے چنانچہ گزشتہ برس کے دوران سینکڑوں عسکریت پسند ہلاک کئے جاچکے ہیں۔