پہاڑی ضلع شوپیان کے چک سیھدو علاقے کی ایک بستی جو قریب 100 چولوں پر مشتمل ہے میں رہائش پذیر کم از کم 9 خاندانوں نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ گاؤں کے سرپنچ نے پردھان منتری آواس یوجنا اسکیم کے نام پر ان کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق مذکورہ گاؤں کے سرپنچ نے 9 غریب خاندانوں سے سات سات ہزار روپے لیے اور انہیں یقین دلایا کہ پردھان منتری آواس یوجنا اسکیم کے تحت مکان تعمیر کے لیے مالی مدد ملے گی لیکن انہیں ابھی تک کسی بھی قسم کی کوئی مدد نہیں ملی ہے۔
نظیر کالس نام کے شخص نے بتایا کہ سرپنچ نے ان سے سات ہزار روپے لیے اور بتایا کہ یہ پیسے کسی کلرک کو دینے ہیں ہے تاکہ وہ آواس یوجنا کے تحت آپ کے حصے کی رقم کو منظوری دے لیکن ایک سال گزر جانے کے باوجود انہیں ایک بھی پیسہ نہیں ملا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کے ساتھ اشتہار میں نظر آنے والی خاتون کی روداد
نظیر کالس جیسے کئی دیگر غریب کنبے ہیں جن کے ساتھ اس اسکیم کے تحت دھوکہ دہی ہوئی ہے اور یہ غریب طبقہ کے لوگ اب حکومت سے گزارش کررہے ہیں کہ اگر غریب عوام اس اسکیم کے لائق نہیں ہے اور یہ پیسے ان کے لیے نہیں ہیں تو کم از کم انہیں وہ پیسے واپس دلوا دئیے جائیں جو ان سے دھوکہ دے کر وصول کئے ہیں۔