کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عوامی مفاد میں نافذ لاک ڈاؤن کو سختی کے ساتھ عملایا جارہا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے دیگر اضلاع کی طرح ضلع شوپیاں میں بھی دفعہ 144 کا نفاذ عمل میں لاکر لوگوں کو چلنے پھرنے پر پابندی عائد ہے۔ بغیر ایمرجنسی کسی کو چلنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ وہیں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی عمل میں لانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
لوگوں کی نقل و حرکت محدود کرنے کے لیے ضلع شوپیان کے داخلی اور خارجی راستے بند ہیں جبکہ ملحقہ علاقوں کی سڑکیں بھی خاردار تاروں سے بند کر دی گئی ہیں۔
لاک ڈاؤن کے 21 ویں روز بھی وادی کشمیر میں زندگی کی رفتار تھم گئی اور لاکھوں لوگوں نے گھروں میں رہنے کو ہی ترجیح دی۔
گھروں میں رہیں محفوظ رہیں' کا اصول اپناتے ہوئے وادی کشمیر میں ہر طرح کی سرگرمیاں معطل رہیں اور سڑکوں و بازاروں کی طرف لوگوں نے رخ کرنے سے گریزکیا۔
سڑکوں پر لوگوں کی آمد و رفت پر پابندی کرنے کے لیے خار دار تاریں بچھائی گئیں ہیں اور معمول کے مطابق لوگوں کو گھروں تک محصور رکھنے کے لیے بندوبست کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ہفتے کے روز مزید17 افراد کی رپورٹس مثبت آنے کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں کورونا وائرس مریضوں کی کل تعداد 224 ہوگئی ہے جن میں 44 جموں جبکہ 180 کشمیر صوبہ سے تعلق رکھتے ہیں۔
جموں و کشمیر میں ابھی تک اس مہلک وبا سے چار افراد کی موت بھی ہوئی ہے۔
میڈیا بلیٹن کے مطابق ضلع سرینگر میں اب تک کورونا وائرس کے 58 معاملات کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے 56 سرگرم معاملات ہیں۔
ضلع میں ایک مریض صحتیاب ہوا ہے جبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔
بڈگام میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی کُل تعداد 11 ہیں۔ کپواڑہ میں 15مثبت معاملات درج کئے گئے ہیں،گاندربل میں 2 مثبت معاملات سامنے آئے ہیں۔ بانڈی پورہ میں اب تک 41 مثبت معاملات سامنے آئے ہی جن میں سے 38 سرگرم معاملات ہیں ، دو مریض صحتیاب ہوئے ہیں اورایک کی موت واقع ہوئی ہے۔
بارہمولہ میں اب تک کووڈ 19 مریضوں کی تعداد 33 ہوئی ہیں جن میں سے 32سرگرم معاملات ہیں اور ایک مریض کی موت واقع ہوئی ہے۔ پلوامہ میں کووِڈ ۔19کے تین معاملات کی تصدیق ہوئی ہے۔شوپیان میں 14 مثبت معاملات سامنے آئے۔کولگام میں 3 مثبت معاملات سامنے آئے ہیں۔