شوپیاں: ضلع انتظامہ شوپیاں نے پیر کے روز ضلع میں انہدامی کارروائی، سرکاری اراضی سے بے دخلی مہم کو جاری رکھتے ہوئے سابق وزیر اور ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے سینئر لیڈر تاج محی الدین کی جانب سے - مبینہ طور - قبضہ میں کی گئی 13 کنال اراضی کو بازیاب کر لیا۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے طول و ارض میں ’’اثر و رسوخ رکھنے والے افراد‘‘ کے خلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے کئی ڈھانچوں کو منہدم کرکے اراضی کو حکومت نے اپنی تحویل میں لے لیا۔
محکمہ ریونیو کے ایک اعلیٰ افسرا کے مطابق ’’ضلع شوپیاں میں پیر کے روز تاج محی الدین کی جانب سے غیر قانونی طور پر قبضہ میں لئے گئے13 کنال زمین کو بازیاب کرکے غیر قانونی قبضہ کو ہٹایا گیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری احکامات کے مطابق وادی کشمیر میں کاہچرای اور سرکاری زمین کو غیر قانونی طور پر قبضہ میں لینے والوں سے واپس لیا جا رہا ہے، اسی سلسلہ کی ایک کڑی کے تحت، تاج محی الدین کی جانب سے سیدھو، شوپیاں میں قبضہ میں لی گئی 13 کنال اراضی پر سے قبضہ ہٹا کر اراضی کو حکومتی تحویل میں لیا گیا۔
مزید پڑھیں: Omar Abdullah on Bulldozer Drive انہدامی کارروائی غیر قانونی ، عمر عبداللہ
واضح رہے کہ انہدامی کارروائی کے دوران اس سے قبل ضلع شوپیاں میں سابق وزیر خزانہ حسیب درابو کی جانب سے مبینہ طور قبضہ میں کی گئی 15 کنال کو بازیاب کیا گیا تھا، وہیں سابق سوشل ویلفیئر منسٹر غلام حسن خان، جن کا تعلق بھی ضلع شوپیاں سے ہے، کے دو دکانوں سمیت کئی ڈھانچوں کو منہدم کر دیا گیا تھا، انتظامیہ کے مطابق دکانیں سرکاری اراضی پر تعمیر کی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: Congress Jammu Protest: مودی حکومت اڈانی کیس کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، کانگریس