جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے پنجورہ علاقہ میں سکیورٹی فورسز اور مشتبہ عسکریت پسندوں کے درمیان دوران شب تصادم میں چار عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ، جن میں حزب المجاہدین کا ایک اعلیٰ کمانڈر عمر دھوبی بھی شامل ہے۔ گولیوں کے تبادلہ میں سکیورٹی فورسز کے تین اہکار بھی زخمی ہو ئے ہیں۔
سکیورٹی فورسز نے چاروں عسکریت پسندوں کی لاشیں برآمد کی ہیں۔ یہاں یہ بات غور طلب ہے کہ پولیس نے مارے گئے عسکریت پسندوں کی شناخت نہیں کی ہے۔ ان کی شناخت کو خفیہ رکھا گیا ہے۔ تاپم ذرائع نے ان کی پہچان عمر دھوبی ساکنہ پنجورہ، وکیل احمد نائیکو ساکنہ رکپورہ، رئیس احمد ساکنہ وہل اور ثقلین ساکنہ ریبن کے طور کی ہے۔
قبل ازیں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع کے بعد پولیس، آرمی کی 44 آر آر اور سی آر پی ایف نے پنجورہ علاقہ میں تلاشی مہم شروع کی تھی۔ جب سکیورٹی فورسز نے ایک مخصوص مقام کی جانب پیش قدمی کی تو وہاں موجود عسکریت پسندوں نے سکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ شروع کردی۔ جوابی کارروائی میں چار عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔
یہ بھی پرھیں: شوپیاں: 19 گھنٹوں میں دو انکاؤنٹر، نو عسکریت پسند ہلاک
ذرائع کے مطابق جس مکان میں عسکریت پسند چھپے تھے اس میں آگ لگ گئی۔
سکیورٹی فورسز نے مذکورہ علاقہ کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو بند کر دیا تھا اور گزشتہ روز سے ہی شوپیاں میں موبائل انٹرنیٹ سروس بند ہے۔
ذرائع کے مطابق تصادم کے مقام پر سکیورٹی فورسز اور مقامی نوجوانوں کے درمیان پتھراؤ کے واقعات بھی پیش آئے۔ سکیورٹی فورسز نے مشتعل نوجوانوں کو قابو کرنے کے لئے آنسوں گیس کے شیل کا استعمال کیا۔
واضح رہے شوپیاں میں یہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے درمیان دوسرا مسلح تصادم ہے۔ اس سے قبل ریبن علاقہ میں ایک تصادم پیش آیا تھا جس میں پانچ عسکریت پسند ہلاک ہوئے تھے۔