شوپیاں: جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع کے چتراگام علاقے میں نیشنل کانفرنس کی جانب سے یک روزہ ورکرز کنونشن کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ ورکرز کنونشن میں نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ و ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے علاوہ پارٹی کے سینئر لیڈران، کارکنان سمیت مقامی باشندوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ کنونشن کے دوران سابق وزراء اعلیٰ - فاروق عبداللہ و عمر عبداللہ - سمیت متعدد رہنماؤں نے کارکنان سے خطاب کیا۔ Farooq Abdullah Attends NC Workers Convention in Shopian
فاروق عبداللہ نے عوام سے الیکشن کے لیے تیار رہنے اور بڑھ چڑھ کر ووٹ ڈالنے کی تلقین کی۔ غیر پشتینی جموں و کشمیر کے باشندوں کو ووٹ ڈالنے کا اختیار دینے کے حوالہ سے فاروق نے کہا: ’’ہم ایسا ہر گز ہونے نہیں دینگے۔‘‘ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ووٹر فہرستوں میں اپنا نام درج کرکے اُن مذموم عزائم کو ناکام بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے جن کے ذریعے جموں و کشمیر کے عوام کو مزید بے اختیار کرنے کے حربے اپنائے جا رہے ہیں۔ فاروق کے مطابق ’’جموں وکشمیر کو اس وقت بہت سارے سیاسی اور جمہوری چیلنجوں کا سامنا ہے۔‘‘Farooq on JK Assembly Polls
ڈاکٹر فاروق نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’جموں وکشمیر کے باشندوں کو بے اختیار کرنے کا سلسلہ آج بھی جاری ہے اور غیر مقامی باشندوں کو یہاں ووٹنگ کے حقوق دینا بھی اسی منصوبے کی ایک کڑی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’اس مذموم منصوبے کا مقابلہ صرف اور صرف عوام ووٹر فہرستوں میں اپنا نام درج کرکے کر سکتے ہیں۔ اس لئے ضروری ہے کہ 18سال سے زیادہ عمر کا ہر ایک پشتینی باشندہ ووٹر لسٹ میں اپنا نام درج کرے اور مستقبل میں جب کبھی بھی انتخابات ہوں، اُس وقت بھر پور انداز میں حق رائے دیہی کا استعمال کرکے اپنے مفادات کا تحفظ اور حقوق کی بحالی میں اپنا کردار ادا کریں۔‘‘
فاروق عبداللہ نے کنونشن کے دوران کہا کہ جب 2019 میں جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت فراہم کرنے والی دفعات 35 A اور 370 کا خاتمہ کیا گیا تو اُس وقت کے گورنر ستیہ پال ملک نے سبھی لوگوں کو دھوکہ میں رکھا اور بتایا کہ کچھ نہیں ہوگا اور اگلے روز دفعہ 370 اور 35a کو ہٹایا گیا۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ موجودہ گورنر بھی اسی طرح جموں و کشمیر کے لوگوں کو اندھیرے میں رکھ رہے ہیں اور بتا رہے ہیں کہ جموں و کشمیر میں الیکشن نہیں ہونگے جبکہ الیکشن کی تیاریاں جاری ہیں اور بی جے پی کو کامیاب کرانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ Farooq Criticises LG Manoj Sinha
فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں وکشمیر کو اس وقت جہاں بہت سارے سیاسی اور جمہوری چیلنجوں کا سامنا ہے وہیں منشیات کے استعمال کا تشویشناک حد تک بڑھ گیا ہے اور اس وبا کا قلع قمع کرنا آج حکومت، انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں خصوصاً عوام کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج بن کر سامنے آیاہے۔ انہوں نے کہا کہ کاغذی گھوڑے دوڑانے اور زبانی جمع خرچ کرنے سے اس وبا سے نجات نہیں پائی جا سکتی ہے بلکہ اس کے لئے ٹھوس اور کارگر اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوامی اشتراک اور تعاون کے بغیر منشیات کیخلاف جنگ کو جیتنا ناممکن ہے، اس لئے ضروری ہے کہ عوام اس جنگ میں اپنا بھر پور رول نبھائیں۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پارٹی ورکرز پر زور دیا کہ وہ مل جُل کر پارٹی کی صفوں کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ عوام کے ساتھ قریبی رابطہ رکھ کر اُن کی مشکلات دور کرنے میں پیش پیش رہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ پارٹی کے منشور اور آئین پر سختی سے کاربند رہنے میں ہی پارٹی کی مضبوطی کا راز مضمر ہے۔
مزید پڑھیں: نئی حکومت سخت گیر پالیسی ترک کریں: فاروق عبداللہ