جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے تلران علاقے میں حفاظتی اہلکاروں اور عسکریت پسندوں کے مابین انکاؤنٹر شروع ہو گیا ہے۔
فوج کی 34 راشٹریہ رائفلز، سی آر پی ایف کی 178 بٹالین اور جموں و کشمیر پولیس کی مشترکہ ٹیم نے جنوبی شوپیان ضلع کے تلرن، امام صاحب علاقے کو عسکریت پسندوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع ملنے پر محاصرے میں لیکر گھر گھر تلاشی کارروائی شروع کر دی۔
تلاشی کارروائی کے دوران ایک رہائشی مکان میں چھپے عسکریت پسندوں نے فورسز اہلکاروں پر فائرنگ کی جسکے ساتھ ہی انکاؤنٹر شروع ہو گیا۔
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر: جے سی او سمیت پانچ فوجی اہلکار ہلاک
ذرائع کے مطابق علاقے میں تین عسکریت پسند چھپے ہوئے ہیں، اور خبر لکھے جانے تک طرفین میں گولیوں کا تبادلہ جاری تھا۔
حفاظتی اہلکاروں نے عسکریت پسندوں کو خود سپردگی کی پیشکش کی۔ اس ضمن میں ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے جس میں شوپیان پولیس کی جانب سے عسکریت پسندوں کو خود سپردگی کی اپیل کی گئی۔
ویڈیو میں ڈی وائی ایس پی، امام صاحب، شوپیاں چھپے ہوئے عسکریت پسندوں سے ہتھیار ڈال کر دوبارہ سے اپنی زندگی جینے کی اپیل کر رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران یہ چوتھا انکائونٹر ہے۔ اس سے قبل وادی کشمیر میں ضلع اننت ناگ میں ایک اور ضلع بانڈی پورہ میں انکائونٹر کے دوران ایک عسکریت پسند ہلاک ہو کیے گئے جبکہ صوبہ جموں کے پونچھ میں تصادم آرائی کے دوران پانچ فرسز اہلکار ہلاک ہو گئے۔