شوپیان کے جان محلہ علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر سیکورٹی فورسز نے مشترکہ طور پر علاقے کو محاصرے میں لیا اور تلاشی آپریشن شروع کیا۔ اس دوران چھپے ہوئے عسکریت پسندوں نے سیکورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی انکاؤنٹر شروع ہوا۔ انکاؤنٹر میں تین عسکریت پسند ہلاک جبکہ دو سکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہوئے عسکریت پسندوں میں انصار غزوت الہند کے ٹاپ کمانڈر امتیاز احمد بھی شامل ہے۔
جائے تصادم پر کشمیر کے آئی جی وجے کمار پہنچ گئے ہیں۔ ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کی ابھی شناخت نہیں ہوپائی ہے۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق جان محلہ میں چار سے زائد عسکریت پسند چھپے ہو سکتے ہیں۔ ابھی علاقے میں گولیوں کا تبادلہ جاری ہے۔
اطلاعات یہ بھی ہیں کہ شوپیاں میں جامع مسجد کے پاس نوجوانوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔
مقامی نوجوانوں نے جامع مسجد کے پاس سیکورٹی اہلکاروں پر پتھراؤ کیا، جنہیں منتشر کرنے کے لیے فورسز نے پیلٹ اور آنسوں گیس کے گولے داغے۔ خبر لکھے جانے تک علاقے میں گولیوں کا تبادلہ جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پلوامہ انکاؤنٹر کی مکمل تفصیلات
یاد رہے کہ اس علاقے میں تین سال قبل 2018 میں اسی طرح کے ایک انکاؤنٹر میں دو عسکریت پسند جن میں غیر ملکی ٹاپ کمانڈر منا بہاری شامل تھا، کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔
ضلع میں موبائل انٹرنیٹ خدمات کو معطل کر دیا گیا ہے۔