ETV Bharat / state

شوپیاں میں دلدوز سڑک حادثہ، ہلاک شدگان کی شناخت - 11 people died

ریاست جموں و کشمیر کےضلع شوپیان کے مغل شاہراہ پر آج ایک دلخراش سڑک حادثے میں 9 لڑکیاں سمیت 11 افراد ہلاک ہو گئے۔ جبکہ 8 شدید زخمی ہوئے ہیں۔

شوپیاں میں دلدوز سڑک حادثہ، ہلاک شدگان کی شناخت
author img

By

Published : Jun 27, 2019, 9:23 PM IST

بتایا جا رہا ہے کہ کشش انسٹیٹیوٹ سرنکوٹ میں سلائی کا کورس کررہی طالبات کو لے ایک ٹیمپو جا رہی تھی۔ اسی دوران ٹیمپو گہری کھائی میں گرگئی۔ 11 افراد جائے وقوع پر ہی ہلاک ہو گئے اور آٹھ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

زخمیوں کو شوپیاں کے ضلع ہسپتال میں داخل کرایا گیا لیکن بعد میں حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے انہیں سرینگر منتقل کیا گیا۔ یہ حادثہ آج سہ پہر میں پیر کی گلی نامی علاقے کے لال غلام مقام پر پیش آیا۔

شوپیاں میں دلدوز سڑک حادثہ، ہلاک شدگان کی شناخت

اس دلدوز حادثے کی اطلاع ملتے ہی ضلع شوپیاں میں سنسنی پھیل گئی ایمبولینس اور رضاکار جائے وقوع پر پہنچ گئے۔اور امدادی کاروائی میں مصروف ہو گئے۔

عینی شاہدین کے مطابق ٹیمپو میں گنجائش سے زیادہ مسافر سوار تھے۔اور ڈرائیور ٹیمپو پر قابو نہیں رکھ پایا اور یہ حادثہ ہو گیا۔ وہاں موجود لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹیمپو کا بریک فیل ہو گیا تھا جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔

لوگوں نے مزید کہنا ہے کہ جہاں یہ حادثہ پیش آیا اس کے اطراف میں تقریباً 40 کلو میٹر تک کوئی ہسپتال نہیں ہونے کی وجہ سے اتنے افراد ہلاک ہو گئے، یہاں تک کہ اس علاقے میں موبائل کا نیٹورک بھی کام نہیں کرتا ۔

بعد میں ایمبولینس گاڑیوں میں ان ہلاک شدہ طلباء کو سرنکوٹ بھیجا گیا۔ ہلاک شدگان طلباء میں سے کچھ چند کی شناخت شبنم،رابعہ، سہیل احمد،حمیرہ کازمی، عرفانہ کوثر، تبسم، شیرین فاطمہ، جمیل احمد اور نجمعہ کے بطور کی گئی ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ کشش انسٹیٹیوٹ سرنکوٹ میں سلائی کا کورس کررہی طالبات کو لے ایک ٹیمپو جا رہی تھی۔ اسی دوران ٹیمپو گہری کھائی میں گرگئی۔ 11 افراد جائے وقوع پر ہی ہلاک ہو گئے اور آٹھ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

زخمیوں کو شوپیاں کے ضلع ہسپتال میں داخل کرایا گیا لیکن بعد میں حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے انہیں سرینگر منتقل کیا گیا۔ یہ حادثہ آج سہ پہر میں پیر کی گلی نامی علاقے کے لال غلام مقام پر پیش آیا۔

شوپیاں میں دلدوز سڑک حادثہ، ہلاک شدگان کی شناخت

اس دلدوز حادثے کی اطلاع ملتے ہی ضلع شوپیاں میں سنسنی پھیل گئی ایمبولینس اور رضاکار جائے وقوع پر پہنچ گئے۔اور امدادی کاروائی میں مصروف ہو گئے۔

عینی شاہدین کے مطابق ٹیمپو میں گنجائش سے زیادہ مسافر سوار تھے۔اور ڈرائیور ٹیمپو پر قابو نہیں رکھ پایا اور یہ حادثہ ہو گیا۔ وہاں موجود لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹیمپو کا بریک فیل ہو گیا تھا جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔

لوگوں نے مزید کہنا ہے کہ جہاں یہ حادثہ پیش آیا اس کے اطراف میں تقریباً 40 کلو میٹر تک کوئی ہسپتال نہیں ہونے کی وجہ سے اتنے افراد ہلاک ہو گئے، یہاں تک کہ اس علاقے میں موبائل کا نیٹورک بھی کام نہیں کرتا ۔

بعد میں ایمبولینس گاڑیوں میں ان ہلاک شدہ طلباء کو سرنکوٹ بھیجا گیا۔ ہلاک شدگان طلباء میں سے کچھ چند کی شناخت شبنم،رابعہ، سہیل احمد،حمیرہ کازمی، عرفانہ کوثر، تبسم، شیرین فاطمہ، جمیل احمد اور نجمعہ کے بطور کی گئی ہے۔

Intro:تاریخی مغل روڑ پر جمعرات کو سڑک کے ایک دلدوز حادثے میں 9لڑکیوں سمیت11افراد جاں بحق جبکہ 8 زخمی ہوگئے۔


Body:
ریاست جموں و کشمیر کےشوپیان ضلع کو صوبہ جموں کے راجوری اور پونچھ اضلاع سے جوڑنے والی تاریخی مغل شاہراہ پر ایک دردناک حادثہ ہواہے۔ لال غلام پیر کی گلی میں کشش انسٹیٹیوٹ سرنکوٹ میں درزی اور سلای کا کورس کررہی طلباء کو لے جانے والی ایک ٹیمپو گاڑی سڑک سے اتر کر گہری کھائی میں گرگئی۔ اس حادثے میں 9 لڑکیوں سمیت 11کی موت ہوگئی ہے جبکہ 8 زخمی ہوگئے جنہیں ضلع ہسپتال شوپیان سے سرینگر منتقل کیا گیا۔ یہ حادثہ ضلع شوپیان میں جمعرات کی دوپہر پیر کی گلی نامی علاقے کے لال غلام مقام پر اُس وقت پیش آیا جب سرنکوٹ سے دبجن کی طرف آنے والی ٹیمپو گاڑی ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوکر ایک گہری کھائی میں جاگری۔مذکورہ گاڑی میں سرنکوٹ میں قائم ایک پرائیویٹ سینٹر کشش انسٹیٹیوٹ سے وابستہ طالبان علم سوار تھے اور وہ سیر و تفریح کیلئے دبجن جارہے تھے8 زخمیوں میں کچھ کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔ اس دل دوز سڑک حادثے کی خبر پھیلتے ہی ضلع شوپیان میں کہرام مچ گیا اور ایمبولینس  گاڑیاں  اور  رضاکار  جائے  واردات اور ضلع ہسپتال شوپیان پہنچے اور  بچائو  کاروائیوں  میں  شانہ  بشانہ  کام  کرنے  کے  ساتھ  ساتھ  جاں  بحق  افراد  کے  کفن  کا  بھی  انتظام  کیا۔عینی شاہدین کے مطابق ٹیمپو میں گنجائش سے زیادہ مسافرسوار تھے۔اور ٹیمپو بس ڈرائیور کے توازن کھو بیٹھے کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔یہ بھی بتایاجارہاہے کہ بس کا بریک فیل ہونے کی وجہ سے یہ دردناک حادثہ ہوا۔
لوگوں نے مزید بتایا کہ لال غلام جہاں پر یہ حادثہ پیش آیا سے لیکر ضلع شوپیان تک قریب 40 کلومیٹر پر کوئ بھی ہسپتال واقع نہیں ہے اور پئر کی گلی سے ہیرپورہ علاقے تک موبائل نیٹ ورک نہیں ہے۔ جسکی وجہ سے اتنی اموات ہوئیں ہوسکتا ہے کہ اگر موبائل نیٹ ورک اس علاقے میں کام کر رہا ہوتا تو بچاؤ کا کام جلدی عمل میں لایا جاتا اور کچھ لوگ بچ بھی سکتے تھے۔
بعد میں ایمبولینس گاڑیوں میں ان ہلاکت شدہ طلباء کو سرنکوٹ بھیجا گیا۔ اس بس حادثے میں ہلاک شدہ طلباء میں سے کچھ کی شناخت شبنم،رابیہ، سہیل احمد،ہمیراہ کازمی،عرفانہ کونثر، تبسم، شیرن فاطمہ، جمیل احمد اور نجمعہ کئ بطور ہوئ ہے۔
Byte 1 Doctor Mohd Ashraf.
Byte 2 Medical Superintendent Shopian Dr. G.M Bhat




Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.