ETV Bharat / state

سانبہ : پل نہ ہونے کی وجہ سے پریشان

ایک مقامی خاتون نے کہا کہ دریائے باسنتر پر پل نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے بچے ان پڑھ رہ گئے ہیں۔

author img

By

Published : Oct 11, 2020, 5:22 PM IST

river jammu and kashmir
river jammu and kashmir

صوبہ جموں کے سرحدی ضلع سانبہ کے آملی گاؤں کے لوگ دریائے باسنتر پر پل کی عدم موجدگی کی وجہ سے موجودہ دور میں بھی بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے 'دریائے باسنتر پر پل نہ ہونے کہ وجہ سے ہمارے بچے موجودہ دور میں بھی تعلیم حاصل نہیں کر پار ہے ہیں'۔

ایک مقامی خاتون نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا 'دریائے باسنتر پر پل نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے بچے ان پڑھ رہ گئے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا ’یہ بہت ہی بڑا دریا ہے اس پر پل نہ ہونے کی وجہ سے ہمارا باقی دیہات، جہاں تمام سہولیات جیسے سکول وغیرہ ہیں، کے ساتھ تعلق زیادہ تر منقطع ہی رہتا ہے جس کی وجہ سے ہمارے بچے ان پڑھ رہ گئے ہیں‘۔

ایک اور مقامی شخص نے کہا کہ اس دریا پر پل نہ ہونے کی وجہ سے ہم بھگوان کے رحم وکرم پر ہی زندہ ہیں۔

انہوں نے کہا ’دریا ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ برسات میں ہمارا حال ایسا ہوتا ہے کہ ہم بھگوان کے ہی سہارے جیتے ہیں۔ ہمارے گاؤں میں کوئی سہولیت ہی نہیں ہے نہ سکول اور نہ ہی کوئی میڈیکل سہولیت ہے‘۔

یہ بھی پڑھیے
کشمیری خاتون فٹبالر افشاں عاشق سے خاص بات چیت

موصوف نے کہا کہ ہمیں تمام کاموں کے لئے دریا کے پار جانا پڑتا ہے جو ایک مشکل ترین امر ہے۔
لوگوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس دریا پر بڑا نہیں کم سے کم ایک اسٹیل کا ہی چھوٹا سا پل تعمیر کریں تاکہ ہمارے مشکلات کا کسی حد تک ازالہ ہوسکے۔

صوبہ جموں کے سرحدی ضلع سانبہ کے آملی گاؤں کے لوگ دریائے باسنتر پر پل کی عدم موجدگی کی وجہ سے موجودہ دور میں بھی بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے 'دریائے باسنتر پر پل نہ ہونے کہ وجہ سے ہمارے بچے موجودہ دور میں بھی تعلیم حاصل نہیں کر پار ہے ہیں'۔

ایک مقامی خاتون نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا 'دریائے باسنتر پر پل نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے بچے ان پڑھ رہ گئے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا ’یہ بہت ہی بڑا دریا ہے اس پر پل نہ ہونے کی وجہ سے ہمارا باقی دیہات، جہاں تمام سہولیات جیسے سکول وغیرہ ہیں، کے ساتھ تعلق زیادہ تر منقطع ہی رہتا ہے جس کی وجہ سے ہمارے بچے ان پڑھ رہ گئے ہیں‘۔

ایک اور مقامی شخص نے کہا کہ اس دریا پر پل نہ ہونے کی وجہ سے ہم بھگوان کے رحم وکرم پر ہی زندہ ہیں۔

انہوں نے کہا ’دریا ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ برسات میں ہمارا حال ایسا ہوتا ہے کہ ہم بھگوان کے ہی سہارے جیتے ہیں۔ ہمارے گاؤں میں کوئی سہولیت ہی نہیں ہے نہ سکول اور نہ ہی کوئی میڈیکل سہولیت ہے‘۔

یہ بھی پڑھیے
کشمیری خاتون فٹبالر افشاں عاشق سے خاص بات چیت

موصوف نے کہا کہ ہمیں تمام کاموں کے لئے دریا کے پار جانا پڑتا ہے جو ایک مشکل ترین امر ہے۔
لوگوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس دریا پر بڑا نہیں کم سے کم ایک اسٹیل کا ہی چھوٹا سا پل تعمیر کریں تاکہ ہمارے مشکلات کا کسی حد تک ازالہ ہوسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.