جموں: جموں و کشمیر کے ریاسی ضلع میں ملک میں پہلی بار لیتھیم کا بڑا ذخیرہ ملا ہے۔ یہ لیتھیم کے ذخائر کی پہلی سائٹ ہے، جس کی شناخت جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی) نے ضلع ریاسی میں کی ہے۔ اب تک الیکٹرک گاڑیوں اور موبائل فون جیسے آلات کی بیٹریوں میں استعمال ہونے والا لیتھیم دوسرے ممالک سے درآمد کیا جاتا ہے۔ اب ضلع ریاسی میں اس کے ذخائر کا فائدہ اٹھانے سے درآمدات پر ملک کا انحصار کم ہو جائے گا۔ بھارت اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے چین آسٹریلیا اور ارجنٹائن سے لیتھیم درآمد کرتا ہے، جو الیکٹرک گاڑیوں اور موبائل فون جیسے آلات کی بیٹریوں میں استعمال ہوتا ہے۔ ضلع ریاسی میں لیتھیم کے ذخائر کے پائے جانے بعد اب سے درآمدات پر ملک کا انحصار کم ہو جائے گا۔ اب تک بھارت گھریلو ضروریات کو پورا کرنے کے لیے چین، آسٹریلیا اور ارجنٹائن سے معدنی درآمدات پر منحصر تھا، لیکن ملک کا انحصار کم ہوجا ئے گا۔
مائنز سکریٹری اور سی جی پی بی کے چیئرمین وویک بھردواج نے کہاکہ ملک میں پہلی بار جموں و کشمیر کے ریاسی میں لیتھیم کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا "چاہے وہ موبائل فونز ہوں یا سولر پینل، ہر جگہ اہم معدنیات کی ضرورت ہوتی ہے۔ ملک کے لیے خود کفیل بننے کے لیے اہم معدنیات کو تلاش کرنا بہت ضروری ہے۔" انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر سونے کی درآمد کم ہو جائے تو ہم خود کفیل ہو جائیں گے۔ 62ویں سنٹرل جیولوجیکل پروگرامنگ بورڈ (سی جی پی بی) کی میٹنگ کے دوران 51 معدنی بلاکس، بشمول لیتھیم اور گولڈ، ریاستی حکومتوں کو پیش کی گئی۔
کانکنی کی وزارت نے کہاکہ "ان 51 معدنی بلاکس میں سے 5 بلاک سونے سے متعلق ہیں۔ اس کے علاوہ پوٹاش، مولیبڈینم، بیس میٹلز سے وابستہ ہیں۔ یہ دھاتیں 11 ریاستوں کے مختلف اضلاع میں پائی گئی ہیں۔ ان ریاستوں میں ، جموں کشمیر (UT)، آندھرا پردیش، چھتیس گڑھ، گجرات، جھارکھنڈ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، اڈیشہ، راجستھان، تمل ناڈو اور تلنگانہ شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: