ETV Bharat / state

ریاسی: بارش اور ژالہ باری سے فصلوں کو شدید نقصان

کسانوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ژالہ باری سے فصلوں اور میوہ باغات کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس لیے ہمیں مالی معاونت فراہم کی جائے۔

author img

By

Published : Jun 15, 2021, 10:39 AM IST

ریاسی: بارش اور ژالہ باری سے فصلوں کو شدید نقصان
ریاسی: بارش اور ژالہ باری سے فصلوں کو شدید نقصان

جموں و کشمیر کے ریاسی ضلع میں شدید بارش اور ژالہ باری سے کسانوں اور باغ بانی شعبہ سے منسلک افراد کو کافی نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ گزشتہ روز شدید بارش اور ژالہ باری سے میوہ باغات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

ریاسی: بارش اور ژالہ باری سے فصلوں کو شدید نقصان

ضلع کے چلاد، پٹیہ، تہرو، جماسلان، سجرو، سلدار مالاں بٹہوائی، جملان، چکلاس، ساڑ بگہ، انگرالا، ٹکسن اور اڑبیس میں شدید بارش کے ساتھ ژالہ باری کی وجہ سے کھڑی فصلوں کے ساتھ ساتھ میوہ کے درختوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں زیادہ تر آبادی کسانوں کی ہے اور ان جگہوں پر مکئی، دھان، سیب اور اخروٹ جیسی فصل کی پیداوار زیادہ ہے لیکن بارش کی وجہ سے تمام فصلوں کو بڑا نقصان پہنچا ہے۔

کسانوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ چونکہ ژالہ باری سے فصلوں اور میوہ باغات کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس لیے ہمیں مالی معاونت فراہم کی جائے۔

جموں و کشمیر کے ریاسی ضلع میں شدید بارش اور ژالہ باری سے کسانوں اور باغ بانی شعبہ سے منسلک افراد کو کافی نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ گزشتہ روز شدید بارش اور ژالہ باری سے میوہ باغات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

ریاسی: بارش اور ژالہ باری سے فصلوں کو شدید نقصان

ضلع کے چلاد، پٹیہ، تہرو، جماسلان، سجرو، سلدار مالاں بٹہوائی، جملان، چکلاس، ساڑ بگہ، انگرالا، ٹکسن اور اڑبیس میں شدید بارش کے ساتھ ژالہ باری کی وجہ سے کھڑی فصلوں کے ساتھ ساتھ میوہ کے درختوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں زیادہ تر آبادی کسانوں کی ہے اور ان جگہوں پر مکئی، دھان، سیب اور اخروٹ جیسی فصل کی پیداوار زیادہ ہے لیکن بارش کی وجہ سے تمام فصلوں کو بڑا نقصان پہنچا ہے۔

کسانوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ چونکہ ژالہ باری سے فصلوں اور میوہ باغات کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس لیے ہمیں مالی معاونت فراہم کی جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.