گوالیار: بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کے بعد اب دونوں ٹیمیں تین ٹی میچوں کے مدمقبل ہوں گی۔ پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ 6 اکتوبر کو گوالیار میں کھیلا جائے گا۔ لیکن اس سے پہلے یہ خبر سامنے آگئی کی سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم جمعہ کے روز مدھیہ پردیش میں پھول باغ علاقے میں واقع موتی مسجد میں جمعہ کی نماز ادا کرنے نہیں جا سکی۔
دراصل بنگلہ دیش میں مبینہ طور پر ہندوؤں کے خلاف ہو رہے مظالم کی وجہ سے بھارت میں ہندو تنظیمیں احتجاج کر رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے گوالیار کی ضلع انتظامیہ نے 7 اکتوبر 2024 تک ضلع میں دفعہ 163 نافذ کر رکھا ہے کیونکہ ہندو مہاسبھا نے میچ کے دن گوالیار بند اور دیگر تنظیموں نے احتجاج کی کال دی ہے۔ دفعہ 163 پریشانی یا خطرے کے فوری معاملات میں حکم جاری کرنے کے اختیارات سے متعلق ہے۔
بنگلہ دیشی کھلاڑی موتی مسجد میں جمعہ کی نماز ادا کرنا چاہتے تھے لیکن انتظامیہ نے ان کی حفاظت کے پیش نظر مسجد جانے سے منع کردیا۔ سیکیورٹی وجوہات پر غور کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن (MPCA) اور بنگلہ دیش کے خصوصی سیکیورٹی دستے کے درمیان بات چیت کے بعد انھیں مسجد لے جانے کا فیصلہ منسوخ کر دیا گیا۔
جس کے بعد بنگلہ دیشی کرکٹروں نے ریڈیسن ہوٹل میں ہی شہرِ قاضی کی موجودگی میں نماز جمعہ ادا کی۔ قابل ذکر ہے کہ ہندو تنظیموں کے احتجاج کے پیش نظر بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کو بھارتی کھلاڑیوں سے زیادہ سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے۔
اس معاملے میں آئی جی اروند سکسینہ کا کہنا ہے کہ موتی مسجد کے قریب 3 لیئر سیکیورٹی اور ٹریفک کے انتظامات کیے گئے تھے، لیکن اچانک موتی مسجد میں ٹیم کا پروگرام منسوخ کر دیا گیا۔