جموں و کشمیر کے ضلع رامبن میں عوام کا کہنا ہے کہ ضلع ہیڈکوارٹر کے علاوہ سب ڈویژن بانہال اور گول کے متعدد علاقوں میں بجلی کی ترسیل کافی حد تک متاثر ہے۔ بجلی کے شیڈول میں ایسی کٹوتی عمل میں لای گئی ہے جس سے پورا ضلح اندھیرے میں ڈوب جاتا ہے اور صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک ماہ پہلے سے سردیوں کے اس ایام میں ضلع ہیڈکوارٹر رامبن سب ڈویژن بانہال اور سب ڈویژن گول کے علاوہ ضلع کے دیہی علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی سے صارفین پرشیان ہیں۔ اس سلسلے میں لوگوں نے بتایا کہ وہ ہر ماہ بجلی کا بل بھی جمع کرتے ہیں اور اس کے بدلے لوگوں کو خوب اندھیرے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
محکمہ کے افسروں کی غیر ذمہ داری اور بجلی کی آنکھ مچولی سے نہ صرف عام لوگ متاثر ہو رہے ہیں بلکہ بزرگ، بیمار اور طلبا بھی زبردست مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ پورے ضلع میں بجلی کٹوتی کا کوئی شیڈول نہیں ہے۔ 24 گھنٹے میں صرف دو گھنٹے ہی بجلی آتی ہے۔ لوگوں نے گورنر انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ سے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیرمیں برفباری کا چوتھا دن، معمولات زندگی درہم برہم
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے ضلع رامبن کے ترقیاتی کمشنر ناظم زئی خان سے بات چیت کی تو انہوں نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کے لیے کشن گنگا سے سپلائی کی جارہی بجلی 33 کے وی اور 220 کے وی کے دو ٹاورں کے نقصان پہنچنے سے ایسا ہو رہا ہے۔ اس کی مرمت کا کام چل رہا ہے۔ فی الحال ضلع کو وادی کشمیر سے بجلی کی سپلائی کی جارہی ہے جہاں پہلے سے ہی بجلی کا بحران ہے۔
انتظامیہ نے محکمہ کے انجینئروں سے میٹنگ طلب کرکے بجلی کی فراہمی اور سپلائی کو جلد بحال کرنے کو کہا ہے۔ تاہم، تب تک لوگوں کو کٹوتی کا سامنا کرنے پڑے گا۔