سرینگر:آج بانہال میں درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔دن کا درجہ حرارت 23.4 ڈگری سیلسیس تک بڑھ گیا، جس نے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔محکمہ موسمیات کے اعداد و شمار کے مطابق، یہ معمول کی سطح سے کافی حد تک بڑا ہے،جو 13.1 ڈگری سیلسیس ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق بانہال میں 18 جنوری 2003 کو درجہ حرارت 22.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ بانہال کے باشندے آج موسم سرما میں گرمی دیکھ کر حیران رہ گئے۔وہیں غیر متوقع درجہ حرارت میں اضافے نے ماہرین کو حیران کر دیا ہے، جس سے خطے پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے بارے میں خدشات بڑھ رہے ہیں۔
دریں اثنا، جموں شہر میں، ایک متضاد موسمی رجحان سامنے آئی، جب پارہ زیادہ سے زیادہ 8.6 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا۔ یہ جنوری میں ریکارڈ کیا گیا اب تک کا پانچواں سب سے کم درجہ حرارت ہے، جس کا پچھلا ریکارڈ 1986 میں 5 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔
جموں کے باشندے جمعرات کے روز ایک سرد صبح کے ساتھ جاگ گئے، جب درجہ حرارت معمول کی سطح سے 9.3 ڈگری سینٹی گریڈ تک نمایاں طور پر کم تھا۔ غیر معمولی طور پر سردی نے خطے میں موسمی تبدیلی کو جنم دیا ہے۔جیسا کہ سائنس دان اور موسمیات کے ماہرین اعداد و شمار کا جائزہ لے رہے ہیں، جنوری میں بانہال کی بے مثال گرمی اور جموں کے سرد درجہ حرارت کے درمیان فرق جموں اور کشمیر میں بدلتے ہوئے آب و ہوا کے نمونوں کو سمجھنے کی پیچیدگی میں اضافہ کرتا ہے۔
مزید پڑھیں:
وادی کشمیر میں جاری خشک موسمی صورتحال سے نہ صرف یہاں مختلف شعبہ ہائے حیات متاثر ہو رہے ہیں بلکہ غیر مقامی سیاحوں میں بھی مایوسی دیکھی جا رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خشک موسمی صورتحال سے وادی میں جہاں ایگریکلچر اور ہارٹیکلچر کے شعبوں پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں وہیں شعبہ سیاحت بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا ہے۔