رامبن: مرکزی زیرانتظام جموں وکشمیر کی ضلع انتظامیہ رام بن نے مبینہ طور پر جعلی خبریں پھیلانے، سرکاری اہلکاروں کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے اور مبینہ طور پر حکومت کی شبیہہ کو خراب کرنے کے الزام میں سات نیوز پورٹلز پر پابندی لگا دی ہے۔ ڈپٹی کمشنر رام بن مسرت الاسلام نے بتایا کہ یہ پہلا مرحلہ ہے۔ دوسرے مرحلے میں جو لوگ حقیقی اسناد پیش کرنے میں ناکام رہیں گے ان پر بھی پابندی عائد کر دی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر رام بن نے ایس ایس پی رام بن کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس حکم نامہ کو صحیح معنوں میں نافذ کریں۔ The JK administration banned several portals spreading fake news in Ramban
یہ بھی پڑھیں:
ضلع انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ فرضی خبریں پھیلانے والے اور حکومت کی شبیہہ کو خراب کرنے والے غیر قانونی نیوز پورٹلز پر پابندی کا مقصد ضلع رام بن کے علاقائی دائرۂ اختیار میں امن و امان کی بحالی کو یقینی بنانا ہے۔ حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ خدشہ ہے کہ اگر ان جعلی نیوز پورٹلز نے اپنی سرگرمیوں پر روک نہ لگائی تو ان پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق، مختلف نیوز پورٹلز سے وابستہ رام بن کے صحافیوں سے کہا گیا کہ وہ ضلع انفارمیشن آفیسر رام بن کے سامنے اپنی اسناد جمع کرائیں۔ مختلف نیوز پورٹلز سے وابستہ سات افراد (ان میں سے ایک نامعلوم) مجاز اتھارٹی کی رجسٹریشن سمیت اپنی اسناد جمع کرانے میں ناکام رہے۔ سات جعلی نیوز پورٹلز سے وابستہ ان تمام افراد کو اپنی کارروائیاں جاری رکھنے سے روک دیا گیا ہے۔
حکم نامے کے مطابق، ممنوعہ پورٹلز اور افراد کی فہرست میں لطیف رضا، سنگلدان (یونائیٹڈ نیوز اردو )، چرنجیت بالی اکھڑال (وی ڈی نیوز)، مبشر نذیر ڈینگ اکھڑال (نیوز ورس انڈیا)، ذوالفقار بھٹ سنگلدان (کرنٹ نیوز آف انڈیا)، سجاد رونیال مالیگام، پوگل (نیوز بیورو آف انڈیا،این بی آئی)، راج گڑھ کے پرویز بھٹ (ٹوڈے نیوز لائن) اور جی ایچ آر ٹی نیوز چلانے والا ایک نامعلوم شخص شامل ہیں۔