پہاڑی ضلع رام بن کے ہائیر سیکنڈری سکول گاندھری میں زیر تعلیم طلبہ اور انکے والدین نے اساتذہ کی قلت کے حوالے سے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ Protest Against Shortage of Lecturers in Govt hr Secondary School احتجاج میں شامل طلبہ نے محکمہ تعلیم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ہوئے کہا کہ محکمہ تعلیم دور دراز اور پسماندہ علاقوں کے طلبہ کے ساتھ استحصال اور سوتیلی ماں کا سلوک روا رکھنے کا الزام عائد کیا۔
میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے طلبہ نے کہا: ’’دور دراز اور پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ ہائیر سیکنڈری گاندھری میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے روزانہ کئی کلومیٹر کا سفر طے کرتے ہیں، تاہم ہائر سیکنڈری میں اساتذہ خصوصا لیکچرز کی شدید قلت کا خمیازہ طلبہ کو بھگتنا پڑتا ہے۔‘‘ Protest Against Shortage of Lecturers in Govt hr Secondary School Gandhriانہوں نے کہا کہ ’’روزانہ اسکول سے مایوس ہوکر واپس گھر لوٹنے کے سبب طلبہ احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئے۔‘‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’پندرہ لیکچرز کی اسامیوں میں سے درجن سے زائد اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ جس کے سبب طلبہ دن میں ایک یا دو مضمون ہی پڑھ پاتے ہیں۔‘‘ احتجاج کر رہے طلبہ نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران کورونا کے سبب وہ پہلے ہی ناقابل تلافی تعلیمی نقصان سے جوجھ رہے ہیں۔ Students in ramban Protest Against Shortage of Lecturers انہوں نے کہا کہ انتظامیہ خصوصاً محکمہ تعلیم کی یقین دہانیوں کے باوجود اساتذہ کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی جا رہی۔
احتجاج کر رہے طلبہ کے والدین نے بھی محکمہ تعلیم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’غریب بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔‘‘ وہیں چیف ایجوکیشن آفیسر رام بن نے ہائیر سیکنڈری سکول گاندھری پہنچ کر احتجاجی طلبہ سے ملاقات کی۔ Shortage of Lecturers in Govt hr Secondary School Gandhriانہوں نے ہائر سیکنڈری اسکول میں لیکچرز کی قلت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اعلیٰ حکام سے اس مسئلہ پر جلد ہی بات کرکے لیکچرز کی تعیناتی کو یقینی بنائے جانے کی کوشش کریں گے۔
مزید پڑھیں: