مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع رامبن میں کورونا وائرس کی وجہ سے دکانداروں اور چھوٹے تاجر معاشی بدحالی اور تکالیف سے دو چار ہوچکے ہیں۔ دکاندارں کے مطابق تقریباً چھ ماہ تک حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے نافذ لاک ڈاؤں کی وجہ سے بحران کے شکار ہونے کے بعد اب ان لاک ون میں بھی وہ بد حالی جھیل رہے ہیں۔
ایسی حالت میں دکاندار بینکوں اور مالی اداروں سے کاروبار کرنے کے لیے اٹھائے گے قرضوں کی قسیطیں بھی ادا کرنے سے قاصر ہیں۔
گورنر انتظامیہ اور مرکزی حکومت نے قستطیں ادا کرنے کے لیے کچھ مہینوں کی چھوٹ دی تھی لیکن محدود پیمانہ پر تجارتی سرگرمیاں شروع ہوتے ہی بینکوں اور مالی اداروں کے اہلکاروں نے قستطوں کے لیے تقاضے شروع کردئے ہیں جس کی وجہ سے دکانداروں اور چھوٹے کاروباریوں میں تشویش اور بے چینی پیدا ہو گئی ہے۔
دکانداروں نے لیفٹیننٹ گونر سے مداخلت کی درخواست کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ وہ بینکوں اور مالی اداروں کے سربراہوں کو ہدایت جاری کریں۔