رام بن (جموں و کشمیر) : صوبہ جموں کے پہاڑی ضلع رام بن میں تحصیل پوگل، پرستان کی پنچایت حلقہ پوگل، اپر کا ماہانہ اجلاس منعقد ہوا تاہم اجلاس میں پوگل اپر کے لئے تعینات پربھاری آفیسر، پنچایت سیکریٹری کے ساتھ ساتھ فرنٹ لائن ورکرز بھی غیر حاضر رہے۔ اجلاس کی کارروائی معمول کے مطابق شروع ہوئی جس میں مقامی سرپنچ سمیت محض تین محکمہ جات کے افسران نے شرکت کی، جس میں محکمہ بجلی، شیپ ہسبنڈری اور ہارٹیکلچر محکمہ قابل ذکر ہیں۔
اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے سرپنچ اقبال نے لوگوں کو درپیش مختلف مسائل کی جانب حکام کی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کی۔ سرپنچ نے سولر اسٹریٹ لایٹس کی تقسیم کاری میں بندر بانٹ کے الزامات کے حوالہ سے کہا کہ ’’سولر اسٹریٹ لائٹس کی تقسیم کاری کے لئے وضع کیے گئے رولز کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بغیر گراہم سبھا کے ہی منظور نظر لوگوں کو اسٹریٹ لائٹس فراہم کی گئی۔
سرپنچ نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہ ’’فائنانس کمیشن کے تحت کام مکمل کیے جا چکے ہیں لیکن ابھی تک رقومات کی ادائیگی نہ ہو سکی جو بے حد افسوس ناک ہے۔‘‘ سرپنچ اقبال نے سیکریٹری پنچایت کو قصور وار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ انہیں کئی بار اس حوالہ سے کارروائی کی گزارش کی گئی تاہم سرپنچ کے مطابق سیکریٹری نے کاغذات تیار نہیں کیے اور عوامی مسائل اعلیٰ حکام تک نہیں پہنچائے گئے۔
مزید پڑھیں: پنچایت کانفرنس کے وفد نے چیف انجنیئر سے ملاقات کی
انہوں نے اعلیٰ حکام سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے اس طرح کی میٹنگ میں سبھی متعلقہ افسران خاص کر سیکریٹری اور سبھی محکمہ جات کے افسران کی حاضری کو یقینی بنائے جانے اور عوامی مسائل کو جلد حل کرنے کے حوالہ سے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے جانے کی اپیل کی۔