جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع رامبن میں قائم پرائمری ہیلتھ سینٹر، کھڑی سرکاری عدم توجہی کا شکار ہے۔ پرائمری ہیلتھ سینٹر میں ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کی کمی کے ساتھ ساتھ خستہ حال ایمبولینس عوام کے لیے بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو زبردست مشکلات پیش آرہی ہیں۔
تحصیل ہیڈکوارٹر کھڑی ایک درجن سے زائد دیہات کا مرکز ہے اور مقامی باشندوں کے مطابق پرائمری ہیلتھ سینٹر میں موجود خستہ حال ایمبولینس کئی بار مریضوں کو لے کر راستے میں ہی خراب ہو جاتی ہے۔
ضلع صدر مقام سے قریب 30 کلومیٹر دور تحصیل ہیڈکوارٹر کھڑی میں قائم طبی مرکز علاقہ مہومنگت، ترنہ، ترگام، بزلہ، منڈکباس، سراچی، کاونہ، باؤا، آکھرن، لبھ لٹھا، کھڑی آڑپنچلہ اور منجوس سمیت ایک درجن دیہات کی قریب تیس ہزار سے زائد آبادی کیلئے مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ اور کثیر آبادی کے لیے قائم کیے گئے ہیلتھ سینٹر میں بنیادی ضروریات کے فقدان کے سبب عوام کو گونا گوں مشکلات سے گزرنا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں: دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کے سکیورٹی اخراجات میں اضافہ
اس ضمن میں ایک مقامی بلاک ترقیاتی کونسل چیئرمین نے بتایا کہ انہوں نے کئی مرتبہ ضلع انتظامیہ سے پرائمری ہیلتھ سینٹر کا ڈھانچہ مستحکم کرنے کی گزارشات کیں۔ تاہم اس جانب سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ رات کے وقت ایمرجنسی کے دوران طبی مرکز مقفل ہونے کے سبب مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔