جموں کشمیر میں پہاڑی ضلع رامبن کے سیرن، کھڑی علاقے سے تعلق رکھنے والی ایک 11سالہ لڑکی کی پر اسرار موت کے بعد پولیس نے لواحقین سے پوچھ تاچھ کرکے انکا بیان قلم بند کر دیا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق رام بن کے ضلع اسپتال میں ایک کمسن لڑکی کو علاج و معالجے کے لیے داخل کرایا گیا تاہم ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار پاکر فوری طور پولیس کو اطلاع کر دی۔
اہل خانہ کے بیان کے مطابق سیرن کھڑی کے رہنے والے محمد اقبال حجام کی 11سالہ دختر کو چند روز قبل پیر میں چوٹ آنے کے سبب اسپتال لایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے پلاسٹر کا مشورہ دیا۔
فوت شدہ لڑکی کے والد نے بتایا کہ پلاسٹر کے بعد انہوں نے اپنی دختر کو اپنی ہمشیرہ کے گھر پر رکھا تاکہ آئندہ معائینے کے لیے انہیں سفر کی زحمت نہ اٹھانی پڑے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ شب لڑکی کے پیر میں زیادہ درد ہونے کے بعد منگل کی صبح وہ لڑکی کو لیکر اسپتال پہنچے تاہم ’’اسنے راستے میں ہی دم توڑ دیا۔‘‘
پولیس نے ڈاکٹروں کی اطلاع کے بعد لاش کو اپنی تحویل میں لے لیا تاہم اہل خانہ کے متفقہ بیان اور لڑکی کی ’’موت قدرتی وجوہات‘‘ سے تسلیم کرنے کے بعد پولیس نے لاش کو تجہیز و تکفین کے لیے اہل خانہ کے سپرد کر دیا۔