پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی ڈی سی چیئرمین ڈاکٹر شان نے کہا کہ اگر وادی میں دو عام شہریوں کی لاشیں لواحقین کے حوالے کی جاتی ہے تو سیریپورہ سنگلدان سے تعلق رکھنے والے عامر احمد ماگرے کی لاش اب تک ان کے وارثین کے حوالے کیوں نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہاکہ حیدرپور انکاؤنٹر کے بعد انہوں نے جموں کشمیر کے پولیس سربراہ دلباغ سے لاش کو وارثین کے حوالے کرنے کی گزارش کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عامر کے والد وہ شخص ہیں جنہوں نے سنہ 2005 میں ایک عسکریت پسند کو پتھروں سے ہلاک کردیا تھا۔ وہ قوم پرست لوگ ہیں۔ ان پر عسکریت پسندی کا الزام لگانا سمجھ سے پرے ہے۔ انہوں نے کہ عامر کے والد کو سنہ 2005 میں سرکار نے انہیں سند اور ایوارڈ سے بھی نوازا ہے۔'
انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے عامر ماگرے کی لاش کو ایک دن کے اندر وارثین کے حوالے کرنے کی اپیل کی۔' انہوں نے متبنہ کرتے ہوئے کہا کہ' بصورت دیگر وہ سرکار کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ '
مزید پڑھیں: