ضلع رام بن سے تعلق رکھنے والے کانگریس لیڈر اور نیشنل سٹوڈنٹ یونین کے سابق قومی صدر فیروز احمد خان نے جموں وکشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ اور مرکزی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ’’ان کی غلط پالیسیوں اور فیصلوں کی وجہ سے یونین ٹیریٹری کے لوگوں، خاص طور پر طلباء، کو مصائب اور پریشانیوں سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے۔‘‘
انہوں نے رام بن میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران حدبندی کو ’’بی جے پی قیادت والی غیر منظم نوٹ بندی‘‘ سے موازنہ کرتے ہوئے بتایا کہ ووٹر لسٹ میں کئی نئے اندراج اور کٹوتی کے علاوہ انتخابی حلقوں کی جدید تقسیم پر بھی گورنر انتظامیہ کی شدید تنقید کی۔
دریں اثناء کانگریس لیڈر نے پنچایتوں میں کلرک اور اکاونٹس اسٹنٹ کی بھرتی کے عمل میں جموں و کشمیر ایس ایس پی کی جانب سے امتحانات کے لیے قایم کئے گئے سنٹروں پر بھی اعتراض جتایا۔
انہوں نے کہا کہ امیدواروں کے لیے قائم کردہ امتحانی مراکز مختلف اضلاع میں قائم کیے گئے ہیں اور عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب امیدواروں کو پریشانیوں اور ذہنی تناؤ سے گزرنا پڑ رہا ہے۔
فیروز خان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اگر ان معاملات کے متعلق سنجیدگی سے غور و خوض نہیں کیا گیا تو وہ عدالت کا رخ اختیار کریں گے۔