جموں و کشمیر کے ضلع رامبن میں لوگوں نے ٹول ٹیکس وصول کرنے کے خلاف ناشری کے مقام پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے خلاف احتجاج کیا۔
احتجاج کر رہے لوگوں کا کہنا ہے کہ ضلع رامبن کے بٹوت چندر کورٹ اور رامبن کی نجی گاڑیوں کو ٹول ٹیکس سے مستثنیٰ رکھنے کی انتظامیہ سے اپیل کی گئی تھی، تاہم انتظامیہ کی جانب سے کشمیر ہائی وے پر ناشری کے نزدیک چھوٹی بڑی گاڑیوں سے ٹول ٹیکس وصولنے کے خلاف آج ضلع رامبن کے لوگوں نے کانگرس رہنما و سابق ممبر اسمبلی اشوک کمار کی قیادت میں مقامی لوگوں سے ٹول ٹیکس وصولنے کے فیصلے کے خلاف زوردار احتجاج کیا گیا۔
![protest against national higway authority of india, at nashri tunnel, imposing heavy toll taxes](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/9276456_760_9276456_1603384617164.png)
احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ مقامی لوگوں کو رعایت نہ دینے کا فیصلہ حکومت کی جانب سے لیا گیا ہے۔ فیصلہ یہاں کے ہر ایک شہری کے خلاف اور عوامی دشمن ہے۔
اس شاہراہ پر ٹنل تعمیر میں لوگوں کی اراضی کے علاوہ کئی رہائشی گھروں کا نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ پورے رامبن ضلع کی نجی گاڑیوں کو رعایت کے زمرے میں لایا جائے۔
خیال رہے کہ چہننی ناشر ٹنل کے جموں سرینگر شاہراہ پر گذشتہ ایک برس سے ٹیکس وصول کر رہے ہیں، جس میں چھوٹی گاڑیوں سے 70 روپے سے لیکر 120 روپے تک جبکہ فی الوقت فی مال بردار گاڑی سے 250 روپے ٹول ٹیکس لیا جا رہا ہے۔