احتجاج کرنے والے مقامی زمین داروں نے انتظامیہ اور تعمیراتی کمپنی کے خلاف جم کر نعرے بازی کرتے ہوے کہا قومی شاہرہ چار گلیاروں میں تبدیل کرنے کا تعمیری کام رام بن اور سے بانہال تک ایچ سی سی کمپنی کو دیا گیا ہے۔
کمپنی نے مقامی بے روزگار نوجوانوں کو روزگار نہیں دیا ۔پچھلے تین سالوں سے ٹال مٹول کر کے ریاست کے دوسرے علاقوں سے ملازم اور مزدو لگاے گئے۔
انہوں نے کہا کہ چملواس سے شیر بی تک کسی بھی مقامی بے روزگار کو آج تک روزگار نہیں دیا گیا جبکہ ان کی اراضی اور رہاشی مکانات شاہرہ کے تعمیر میں استعمال کی گئی ہیں۔
ضلع انتظامیہ کے دفتروں کے چکر کاٹنے کے باوجود زمین مالکان کی فردیا سنی نہیں گئی۔ لوگ مجبورا سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہا آشا پورم نامی کمپنی جس نے ایچ سی سی کا ٹھیکہ لیا ہے کا کام بند کیا تھا۔
وہی جب ہم نے زمین مالکان سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ ہم اس نیشنل پروجیکٹ کے ساتھ ہیں۔ لیکن کمپنی ہمارے ساتھ زیادتی کر رہی ہے، ہمیں روزگار فراہم نہیں کیا جا رہا ہے۔ کمپنی کو ضلع انتظامیہ کا بھر پور تعاون ہے جس کی وجہ ہماری شنوائی نہیں ہوتی اور جب بھی ہم اپنا حق مانگنے کے لئے آواز بلمد کرنا چاہتے ہیں تو محکمہ پولیس کی طرف سے ہمیں دھمکایا جاتا ہے۔
انہوں نے دھمکی دی جب تک مقامی لوگوں کو روزگار نہیں دیا اےگا دہ اپنی زمینوں میں کا نہیں کرنے دیں گے۔