مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو موجودہ حالات پر وضاحت کرنی چاہیے، کیو نکہ اس وقت پورے ریاست میں خوف ہراس کا ماحول فائدہ ہو گیا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر حالات ٹھیک ہیں تو ریاست میں اضافی فوج کی تعنیاتی کا کیا مطلب ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز محکمہ داخلہ کی جانب ایک ایڈوائزری جاری کی گئی جس میں کشمیر وارد ہوئے امرناتھ یاتری اور سیاحوں کو واپس لوٹنے کو کہا گیا ہے۔
اس حکمنامے کے بعد لوگوں میں کافی بے چینی پائی جا رہی ہے اور طرح طرح کے افواہیں گردش کر رہی ہیں، تاہم گورنر ستیہ پال ملک نے آج واضح طور پر کہا کہ عسکریت پسندوں کی طرف سے ممکنہ حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ہی سیکورٹی فورسز کو متحرک کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کی آئینی حیثیت کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی۔