ETV Bharat / state

No Peace in JK As Govt Claims Says Omar کشمیر میں امن کے دعوے اور زمینی صورت حال مختلف، عمر عبداللہ - سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ مرکزی حکومت تنقید

سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے یوٹی انتظامیہ، مرکزی حکومت کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے ایک بھی فیصلہ عوام کے حق میں نہیں لیا، چاہے وہ میٹرز کی تنصیب ہو یا کوئی اور معاملہ۔ Omar on shopian and rajouri killings

ا
ا
author img

By

Published : Jul 15, 2023, 7:12 PM IST

حکومتی امن دعوے اور زمینی صورتحال مختلف، عمر عبداللہ

رام بن: ’’جموں و کشمیر میں بہتر اور پر امن حالات سے متعلق مرکزی سرکار کے دعوے زمینی صورتحال سے مختلف ہیں۔ مہنگائی عروج پر ہے اور آئے روز ہلاکتیں ہو رہی ہیں، ایسے ایسے علاقوں سے ملی ٹنسی نمودار ہو رہی ہے جہاں عسکریت پسندی کا خاتمہ کیا گیا تھا۔ موجودہ حکومت نے صرف اور صرف سخت فیصلے لئے ہیں۔‘‘ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے پہاڑی ضلع رام بن کے بٹوٹ علاقے میں پارٹی کنونشن کے حاشیہ پر میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا۔

قبل ازیں عمر عبداللہ نے بٹوٹ علاقے میں نیشنل کانفرنس کی یک روزہ پارٹی کنونشن میں شرکت کرکے پارٹی لیڈران و کارکنان سے خطاب کیا۔ پارٹی کنونشن کے بعد میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران عمر عبداللہ نے کہا: ’’اگر (جموں و کشمیر) حالات ٹھیک ہوتے، جیسے کہ مرکزی حکومت دعویٰ کر رہی ہے، تو جموں و کشمیر میں انتخابات کا انعقاد کیوں نہیں کیا جا رہا ہے؟ سرکاری کی جانب سے بڑے بڑے دعوے کئے جا رہے ہیں تاہم زمینی سطح پر جو واقعات شوپیاں، راجوری اور پونچھ اضلع میں پیش آئے ہیں ان سے حکومتی دعووں کی قلعی کھل جاتی ہے۔‘‘

ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر اعلیٰ نے کہا ’’یہ لوگ ہم پر پابندیاں عائد کر سکتے ہیں، لیکن ہم اپنا کام جاری رکھیں گیں اور پابندیوں سے ہمارے اور لوگوں کے درمیان رابطے نہ تو کم ہونگے اور نہ ہی کمزور۔‘‘ عمر عبداللہ نے ایل جی انتظامیہ سمیت مرکزی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’جموں کشمیر کے مختلف محکمہ جات میں یومیہ اجرت پر کام کر رہے عارضی ملازمین پریشان ہیں۔ پڑھے لکھے نوجوان بے روزگار ہیں۔ اگست 2019کو نوکریاں فراہم کرنے کے بلند و بانگ دعوے کیے گئے تھے جنہیں آج تک پورا نہیں کیا گیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو بعض اوقات سخت فیصلے لینے پڑتے ہیں، تاہم موجودہ حکومت نے جو بھی فیصلے لئے وہ عوام کے لیے سخت اور پریشان کن ہی ہیں، پھر چاہے وہ اراضی کا معاملہ ہو یا اسمارٹ میٹرز کی تنصیب۔

مزید پڑھیں: Omar Abdullah On Militancy in JK بی جے پی کے اقتدار میں عسکریت پسندی کا خاتمہ نا ممکن، عمرعبداللہ

بے گھر کنبوں کو پانچ مرلہ اراضی فراہم کرنے کے حکومتی فیصلہ پر تاثرات بیان کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا: ’’ہم بے گھر کنبوں کو زمین دینے کے خلاف نہیں تاہم زمین کس اور کن بنیادوں پر دی جا رہی ہے، اس پورے لائحہ عمل کو عوام کے سامنے رکھا جائے، ہمیں اس میں شفافیت چاہتے ہیں۔‘‘

حکومتی امن دعوے اور زمینی صورتحال مختلف، عمر عبداللہ

رام بن: ’’جموں و کشمیر میں بہتر اور پر امن حالات سے متعلق مرکزی سرکار کے دعوے زمینی صورتحال سے مختلف ہیں۔ مہنگائی عروج پر ہے اور آئے روز ہلاکتیں ہو رہی ہیں، ایسے ایسے علاقوں سے ملی ٹنسی نمودار ہو رہی ہے جہاں عسکریت پسندی کا خاتمہ کیا گیا تھا۔ موجودہ حکومت نے صرف اور صرف سخت فیصلے لئے ہیں۔‘‘ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے پہاڑی ضلع رام بن کے بٹوٹ علاقے میں پارٹی کنونشن کے حاشیہ پر میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا۔

قبل ازیں عمر عبداللہ نے بٹوٹ علاقے میں نیشنل کانفرنس کی یک روزہ پارٹی کنونشن میں شرکت کرکے پارٹی لیڈران و کارکنان سے خطاب کیا۔ پارٹی کنونشن کے بعد میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران عمر عبداللہ نے کہا: ’’اگر (جموں و کشمیر) حالات ٹھیک ہوتے، جیسے کہ مرکزی حکومت دعویٰ کر رہی ہے، تو جموں و کشمیر میں انتخابات کا انعقاد کیوں نہیں کیا جا رہا ہے؟ سرکاری کی جانب سے بڑے بڑے دعوے کئے جا رہے ہیں تاہم زمینی سطح پر جو واقعات شوپیاں، راجوری اور پونچھ اضلع میں پیش آئے ہیں ان سے حکومتی دعووں کی قلعی کھل جاتی ہے۔‘‘

ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر اعلیٰ نے کہا ’’یہ لوگ ہم پر پابندیاں عائد کر سکتے ہیں، لیکن ہم اپنا کام جاری رکھیں گیں اور پابندیوں سے ہمارے اور لوگوں کے درمیان رابطے نہ تو کم ہونگے اور نہ ہی کمزور۔‘‘ عمر عبداللہ نے ایل جی انتظامیہ سمیت مرکزی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’جموں کشمیر کے مختلف محکمہ جات میں یومیہ اجرت پر کام کر رہے عارضی ملازمین پریشان ہیں۔ پڑھے لکھے نوجوان بے روزگار ہیں۔ اگست 2019کو نوکریاں فراہم کرنے کے بلند و بانگ دعوے کیے گئے تھے جنہیں آج تک پورا نہیں کیا گیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو بعض اوقات سخت فیصلے لینے پڑتے ہیں، تاہم موجودہ حکومت نے جو بھی فیصلے لئے وہ عوام کے لیے سخت اور پریشان کن ہی ہیں، پھر چاہے وہ اراضی کا معاملہ ہو یا اسمارٹ میٹرز کی تنصیب۔

مزید پڑھیں: Omar Abdullah On Militancy in JK بی جے پی کے اقتدار میں عسکریت پسندی کا خاتمہ نا ممکن، عمرعبداللہ

بے گھر کنبوں کو پانچ مرلہ اراضی فراہم کرنے کے حکومتی فیصلہ پر تاثرات بیان کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا: ’’ہم بے گھر کنبوں کو زمین دینے کے خلاف نہیں تاہم زمین کس اور کن بنیادوں پر دی جا رہی ہے، اس پورے لائحہ عمل کو عوام کے سامنے رکھا جائے، ہمیں اس میں شفافیت چاہتے ہیں۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.