رام بن (جموں کشمیر) : نیشنل ہائے وے اتھارٹی آف انڈیا کی جانب سے صوبہ جموں کے ضلع رام بن میں چنانی ناشری ٹنل پر سفر کرنے والی گاڑیوں کے ٹول ٹیکس میں دو گنا اضافے پر بٹوٹ، رام بن میں مقامی باشندوں کی جانب سے پر امن احتجاج کیا گیا۔ احتجاج میں مقامی باشندوں، سیاسی و سماجی کارکنان، دکانداروں اور سیول سوسائٹی ممبران نے شرکت کی۔ احتجاجی ٹول پلازا کے نزدیک جمع ہوئے اور آگے پیش قدمی کی کوشش کی تاہم مقامی پولیس نے انہیں پیش قدمی کی اجازت نہیں دی۔
احتجاج کر رہے مقامی باشندوں نے بتایا کہ راتوں رات بغیر کوئی نوٹس اجرا کیے ہوئے نیشنل ہائے وے اتھارٹی آف انڈیا نے ٹول ٹیکس 80روپے سے بڑھا کر اچانک 160روپے کر دیا۔ لوگوں نے دعویٰ کیا: ’’اس طرح اور اچانک ٹیکس دو گنا کیے جانے سے لوگوں خاص کر ٹرانسپورٹرز کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘ لوگوں نے متعلقہ حکام سے فوری طور پر ٹیکس میں رعایت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: قاضی گنڈ: ٹول ٹیکس معاف کرنے سے متعلق احتجاج
علاوہ ازیں لوگوں نے حکام سے مقامی باشندوں، خاص کر بٹوٹ اور اس کے ملحقہ علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کے لیے خصوصی پاس جاری کرنے اور انہیں ٹیکس میں پوری طرح چھٹ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: ’’یہاں کے مقامی باشندوں کو ہر روز اسی ٹول پلازا سے ہوکر سفر کرنا پڑتا ہے، یہاں کے باشندوں سے ٹیکس وصول کرنا ایک بڑی آبادی کے لیے سراسر ناانصافی ہے۔‘‘ انہوں نے حکام سے فوری طور پر ٹیکس میں کمی کیے جانے اور مقامی باشندوں کو ٹیکس فری کیے جانے کی مانگ کی۔ انہوں نے انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر فوری طور پر اتھارٹی کی جانب سے احکامات صادر نہ کیے گئے تو مستقبل میں مزید احتجاج درج کیا جائے گا۔