شاہراہ پر مٹی کے تودے گرنے کے بعد تعمیراتی کمپنی کی جانب سے بحالی کا کام شروع کیا گیا جو بعد دوپہر تک جاری رہا۔
شاہراہ کی بحالی کی بعد ناشری ٹنل سے جواہر ٹنل بانہال کے درمیان بدترین ٹریفک جام رہا۔
واضح رہے کہ قومی شاہراہ پر رامبن سے چندرکوٹ تک جگہ جگہ بھاری کٹائی کی وجہ سے قومی شاہراہ اکثر اوقات بند رہتی ہے جسکی وجہ سے لگنے والے ٹریفک جام سے مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
کانگریس کے کارکن پیر زادہ محمد شفیع نے مرکزی حکومت کو شاہراہ کی بدحالی کا ذمہ دار ٹہراتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی عوام کو شاہراہ کی خستہ حالی کی وجہ سے بہت ساری مشکلات کا سامنا ہے۔