جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع رام بن میں شراب کی دکانوں کے باہر لمبی قطاروں کے باعث عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ عوامی حلقوں کا ماننا ہے کہ شراب کی دکانوں پر ایس او پیز کو یقینی بنانے میں ضلع انتظامیہ ناکام ہو چکی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے بتایا کہ ’’جہاں ایک جانب اسپتالوں، مذہبی مقامات اور دیگر دفاتر میں ایس او پیز کی عمل آوری کو یقینی بنایا جا رہا ہے، حتی کہ اسپتالوں میں غیر کووڈ مریضوں کے علاج سے قبل کورونا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے، وہیں دوسری جانب شراب کی دکانوں پر ایس او پیز کی خلاف ورزی انتظامیہ کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے۔‘‘
انہوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’کیا ایس او پیز صرف اسپتالوں اور عبادتگاہوں کے لیے ہیں شراب کی دکانوں کے لیے نہیں!‘‘
اس ضمن میں مقامی باشندوں نے ضلع انتظامیہ سے شراب کی دکانوں پر ایس او پیز کو یقینی بنائے جانے کی مانگ کی ہے۔