جموں و کشمیر کے ضلع رامبن میں پرانے شہر سے نئی بستی کے لیے لوگوں کو راستہ کی خستہ حالی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ریاستی حکومت نے 1992 میں قصبہ رامبن کے وارڈ نمبر ایک سے نئی بستی تک سڑک تعمیر کا کام کیا تھا۔ اس کے بعد قریب تین دہائیوں سے خستہ حال راستے کی مرمت تک نہیں کی گئی۔
ضلع انتظامیہ کو تحریری طور پر مقامی لوگوں نے کئی بار سڑک کی مرمت کرانے کی گزارش کی لیکن انتظامیہ نے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے لوگوں کو خاص کر بزرگ، بیمار اور اسکول جانے والے بچوں کا اس راستے پر چلنا مشکل ہو گیا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ روپے ادا کر کے متبادل راستہ کے لیے زمین خریدی گئی تاہم ضلع انتظامیہ ابھی بھی پکڈنڈی تعمیر کرنے میں ٹال مٹول کر رہا ہے۔
مقامی لوگوں نے گورنرز اور ضلع انتظامیہ سے فوری طور پر راستہ تعمیر کرنے کی اپیل کی ہے۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ سڑک بنیادی سہولیات میں شامل ہے لیکن اس کے باوجود بھی یہاں کے لوگوں کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
ایسے میں سوال اٹھنا لازمی ہے کہ جب پورے ملک میں سڑکوں کا جال بچھایا جا رہا ہے، رامبن کی اس نئی بستی میں 100 گھروں کے لوگوں کے لئے ایک کیلومیٹر سے بھی کم سڑک کی تعمیر کیوں نہیں کی جا رہی ہے؟