جموں وسری نگر قومی شاہراہ پر لینڈ سلائڈ کی وجہ سے شاہراہ کو بند کردیا گیا ہے۔ نقل حمل معطل ہونے کی وجہ سے بانہال سے رامبن کے درمیان بڑی تعداد میں مسافر و مال بردار گاڑیاں درماندہ ہیں۔ واضح رہے کہ قومی شاہراہ پر ایک ہفتے کے بعد اتوار کے روز پہلی بار ٹریفک نظام بحال ہوا تھا تاہم گذشتہ شام کوہی یہ واقعہ پیش آگیا۔
انتظامیہ کی جانب سے متبادل انتظامات کے لیے لائحہ عمل پر اب لوگوں کی نظریں ہیں، قومی شاہرہ پر ٹریفک کی نقل و حمل کو کب تک بحال کیا جاسکتا ہے کہنا مشکل ہوگا۔
ضلع ترقیاتی کشنر رامبن ناظم زئی خان جو شاہراہ کی بحالی کے کام کی خود نگرانی کر رہے ہیں انہوں نے ای ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ نیشنل ہاوے اتھارٹی آف انڈیا کے ذمہ دار افسروں سے بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسم سازگار ہونے کے سبب شاہراہ کو بحال کر نے میں دو دن درکار ہے تاہم انہوں نے کہا درماندہ مسافروں کے لیے انتظامیہ نے متبادل نظام کا بندوبست کیا ہے۔ نجی چھوٹی گاڑیوں کو خالی پار کرنے کی اجازت ہے۔'
اسسٹنٹ ریجنل ٹرانسپورٹ افسیر رامبن کا کہنا ہےکہ' ضلع انتظامیہ کے حکم پر مسافرروں کے لیے کیلا موڑ سے بانہال اور کیلاموڑ سے رامبن اور جموں کے لیے درماندہ مسافروں کو ٹرانسپورٹ سہولیات بہم رکھی گی ہے، انہوں کہا کہ' اس دوران ناجائز کرائے وصول کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی'۔
واضح رہے کہ موسم سرماکی پہلی بارش نے انتظامیہ اور تعمیراتی کمپنی کے تمام دعویٰ کی پول کھول دی ہے جبکہ قومی شاہراہ پر ایک ہفتہ کے بعد ٹریک کی یک طرفہ بحالی کے دو دن کے دوران ہی اتنا بڑا حادثہ پیش آیا جس کی وجہ سے مسافر اور ٹرک ڈرائیوروں سمیت تاجر لوگ سخت تشویش میں مبتلا ہیں۔ بتادیں کہ مذکورہ شاہراہ کو چار لین والی شاہراہ بنانے کے کام کو لیکر حکومت کتنی سنجیدہ؟