جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع رامبن میں سبز سونے کی لوٹ جاری ہونے کی وجہ سے سینکڑوں سرسبز درختوں کی غیرقانونی طور پر کٹائی کر کے جنگلات کا صفایا کیا جا رہا ہے۔
فارسٹ ڈویژن رامبن کے دفتر سے محض چار کلومیٹر دوری پر واقع کمپارٹمنٹ نمبر 46/45 میں سرسبز درختوں کو کاٹنے کے بعد جنگل کو آگ کے حوالہ کر ریا گیا تاکہ درختوں کا سفایا کر کے اراضی پر قبضہ کیا جا سکے۔
رینج رامبن کے متعدد کمپارٹمنٹوں میں جنگل مافیا اور ناجائز قبضہ کر نے والوں نے ریاست کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد اور عالمی وبا بیماری کوویڈ-19 کا فائدہ اٹھاتے ہوے سرگرم ہو کرسرکاری اور عوامی اثاثات کو مال غنیمت سمجھکر ہڑپ رہے ہیں
واضح ہو کہ جنگل مافیا رات کے اندھرے میں چھوٹی میشنوں کا استعمال کر کے سرسبز درختوں کو کاٹ کر لکڑی کو ٹھیکانہ لگانے اور ثبوت مٹانے کے لیے جڑوں کو جلانے کے لئے آگ لگاتے ہیں۔ اس سے جنگلوں میں مزید سرسبز درخت آگ کی زد میں آجاتے ہیں۔
عدالت کے واضح احکامات کے باوجود سرسبز درختان کو کاٹنے اور جنگلاتی اراضی پر ناجائز قبضہ کرنے پر روک لگانے کے باوجود مافیا بے خوف ہو کر جنگلوں کا سفایا کر رہے ہیں۔
لوگوں کا الزام ہے محکمہ کے افسروں اور اہلکاروں کی ناک کے نیچے جنگل کا سفایا کر کے سینکڑوں کنال اراضی پر قبضہ کیا گیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے ڈویژن فارسٹ آفیسر رامبن کلدیہ سنگھ سے جنگلات کے نقصانات کی وضاحت چاہی تو انہوں نے بتایا کہ ان کو ایک ماہ سے رامبن کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔
ڈویزن فاریسٹ افسر کا کہنا ہے کہ معاملے کے متعلق ایک ٹیم کو تشکیل دیا گیا ہے جس نے جانچ شروع کر دی ہے اور تحقیقاتی رپورٹ جلد ہی تیار کر لی جائے گی اور کسی بھی مجرم کو بخشا نہیں جائے گا۔